چمن بارڈر پر تجارتی ٹریفک بحال ہونے کی توقع، خالی گاڑیوں کی کلیئرنس کا عمل جاری

چمن، پاک افغان سرحد پر تجارتی سرگرمیوں میں جزوی بحالی دیکھنے کو ملی ہے، جہاں خالی گاڑیوں کو عبور کی اجازت دے دی گئی ہے۔

سرکاری حکام کے مطابق سرحد کے دونوں اطراف کئی دنوں سے پھنسے ہوئے ٹرک اور ٹریلرز آہستہ آہستہ پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں۔

کسٹمز کے عمل کو معمول پر لانے اور خالی گاڑیوں کی کلیئرنس کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

افغانستان کی جانب پھنسے ہوئے ڈرائیوروں نے راستہ کھلنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ جلد ہی تجارتی ٹریفک بھی بحال ہو جائے گی۔

اسی دوران افغان مہاجرین کو لے جانے والے ٹرکوں کی افغانستان روانگی بھی بلا تعطل جاری ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واپسی کے عمل کو منظم انداز میں انجام دیا جا رہا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی دباؤ کم کیا جا سکے اور تجارتی روابط کو مستحکم کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : طورخم پر تجارتی کشیدگی کے خاتمے سے دوطرفہ تجارت کے نئے دروازے کھل گئے

طورخم: پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ جنگ بندی معاہدے کے بعد سفارتی سطح پر پیش رفت سامنے آنے لگی ہے۔

طورخم سرحد، جو گزشتہ 9 روز سے بند تھی، آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں کھلنے کا قوی امکان ہے، جس سے دوطرفہ تجارتی سرگرمیوں کی بحالی متوقع ہے۔

نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے متعلقہ حکام کے درمیان بارڈر کھولنے پر اصولی اتفاق ہوچکا ہے۔ اگر کوئی نئی رکاوٹ سامنے نہ آئی تو تجارتی گزرگاہ دوبارہ فعال ہو جائے گی۔

اس حوالے سے دونوں اطراف کی انتظامیہ نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

پاکستانی حکام نے طورخم پر این ایل سی کی جانب سے اسکیننگ سسٹم نصب کر دیا ہے، جب کہ کسٹمز، ایف بی آر اور دیگر متعلقہ محکموں کے اہلکاروں کو فوری طور پر طلب کر کے ٹرمینل پر متحرک کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب افغان حکام نے بھی سرحد کے اپنے حصے پر کسٹم عملہ تعینات کر دیا ہے تاکہ بارڈر کھلتے ہی تجارتی سرگرمیاں فوری طور پر شروع ہو سکیں۔

یاد رہے کہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے بعد طورخم سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی تھی۔ اس بندش سے دونوں ممالک کی معیشت کو بڑا دھچکا لگا۔

Scroll to Top