اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کی نئی لہر نے عام شہریوں کے لیے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔
تازہ مارکیٹ اعداد و شمار کے مطابق پریمیم گھی فی کلو 10 روپے اور کوکنگ آئل فی لیٹر 10 روپے مزید مہنگا ہو گیا ہے، جس کے بعد قیمت 582 روپے فی لیٹر یا کلو تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری کیٹیگری کے برانڈز 540 روپے فی لیٹر یا کلو میں دستیاب ہیں۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ سپلائی چین کے مسائل اور درآمدی اخراجات میں اضافے کے باعث ہوا ہے، جب کہ عالمی منڈی میں تیل اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں بھی مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی نے ملکی مہنگائی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ان کے مطابق اگر درآمدی اخراجات میں کمی نہ آئی تو آئندہ ہفتوں میں قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
دوسری جانب شہری بڑھتی ہوئی مہنگائی پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ روزمرہ کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتیں گھریلو بجٹ کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قیمتوں میں استحکام کے لیے فوری اقدامات کرے۔
یہ بھی پڑھیں : خیبر پختونخوا میں فی کلو آٹا 75 سے 145 روپے تک پہنچ گیا، روٹی بھی 10 روپے مہنگی
خیبرپختونخوا میں دو ماہ کے دوران فی کلو آٹے کی قیمت 75 روپے سے بڑھ کر 145 روپے تک پہنچ گئی ہے، جس کے باعث روٹی کی قیمت میں بھی 10 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ نانبائی اب 150 گرام روٹی 30 روپے میں فروخت کر رہے ہیں۔
یہ اضافہ پنجاب سے خیبرپختونخوا کو آٹے اور گندم کی سپلائی پر عائد پابندی کی وجہ سے ہوا ہے، جس کی وجہ سے 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 1250 روپے تک اضافہ ہو چکا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے بھی محکمہ خوراک پنجاب کو ایک خط لکھ کر اس مسئلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب سے گندم اور آٹے کی ترسیل کی پابندی صوبے کے عوام اور فلور ملز دونوں کے لیے شدید مشکلات کا باعث بنی ہے۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ پابندی سے پہلے اور بعد کی قیمتوں میں نمایاں فرق ہے اور خیبرپختونخوا کے عوام کو تقریباً دگنی قیمت پر آٹا خریدنا پڑ رہا ہے۔ ساتھ ہی آئین کے آرٹیکل 155 کی شق کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست کی گئی ہے کہ گندم کی ترسیل کو فوری طور پر بحال کیا جائے تاکہ عوامی مشکلات کا خاتمہ ہو سکے۔
اس بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کی زندگی مشکل بنا دی ہے اور حکومتی سطح پر اس مسئلے کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔





