ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی پابندیوں کے جواب میں واضح کر دیا ہے کہ روس کبھی بھی امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
صدر پیوٹن نے امریکی اقدامات کو غیر دوستانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید کمزور کر سکتا ہے۔
صدر نے کہا کہ کوئی بھی خوددار ملک دباؤ میں آ کر فیصلے نہیں کرتا، تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ نئی پابندیاں روس کی معیشت پر کچھ اثر ڈال سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں، روزنیفٹ اور لک آئل پر پابندیاں عائد کی ہیں تاکہ کریملن کو یوکرین میں جاری تنازعہ ختم کرنے کے لیے مذاکرات پر مجبور کیا جا سکے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے روس پر معاشی دباؤ بڑھے گا اور صدر پیوٹن مذاکرات کی میز پر آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ کا بھارت کو کڑا پیغام: روسی تیل کا سودا بند کریں یا ٹیرف بھگتیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل کی خریداری نہ روکنے پر ایک بار پھر بھارت کو خبردار کردیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ بھارت نے روسی تیل کی خریداری نہ روکی تو اس پر بھاری ٹیرف جاری رہیں گے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ نریندرمودی نے کہا تھا وہ روسی تیل نہیں خریدیں گے، بھارت کو روسی تیل پر فیصلہ کرنا ہوگا، ورنہ اس پر معاشی دباؤ بڑھے گا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین کے ٹیرف کم کر سکتے ہیں مگر اسے ہمارے لیے کچھ کرنا ہوگا، چاہتے ہیں کہ چین امریکا کے ساتھ نایاب معدنیات کا کھیل نہ کھیلے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کولمبیا پر ٹیرف سے متعلق مزید اعلان پیر کو کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر نے اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری پر خوش نہیں تھے مگر اب یہ معاملہ طے ہوگیا ہے۔





