ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پی سی بی کا لیگل نوٹس پھاڑ دیا

لاہور: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا بھیجا گیا لیگل نوٹس عوام کے سامنے کھول دیا اور سخت ردعمل دیا ہے۔

علی ترین نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں کہا کہ پی سی بی کی جانب سے انہیں تنقیدی بیانات واپس لینے، معافی مانگنے اور فرنچائز معاہدہ ختم کرنے یا بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی، لیکن وہ اس پر خاموش نہیں رہیں گے۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں دھمکیوں سے چپ ہوجاؤں گا تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے، انہوں نے کہا۔

ویڈیو پیغام میں علی ترین نے پی ایس ایل سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسائل کے حل کے لیے بیٹھنے کو تیار ہیں، مگر آج تک کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

https://x.com/aliktareen/status/1981429970615620023

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے کچھ ذو معنی بیانات پر معافی مانگتے ہیں، بشمول ڈرافٹ، ٹریننگ کی سہولیات اور افتتاحی تقریب پر تنقید۔

یاد رہے کہ پی سی بی نے ملتان سلطانز کو معاہدے کی خلاف ورزی اور لیگ کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی وجہ سے نوٹس جاری کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق فرنچائز نے پی ایس ایل 10 سے قبل سوشل میڈیا اور پوڈکاسٹس میں لیگ کی شہرت کو متاثر کرنے کی مہم چلائی تاکہ اگلے 10 سال کے لیے لیگ کی ویلیو کم کی جا سکے۔

پی سی بی کے مطابق اگر فرنچائز نے نوٹس کا تسلی بخش جواب نہ دیا تو معاہدے کی منسوخی اور مالکان کی بلیک لسٹ کا امکان موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پی سی بی کی جانب سےمعطلی: ملتان سلطانز کا مؤقف سامنے آگیا

ملتان سلطانز کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پابندی پر ردعمل سامنے آیا ہے جس میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ علی ترین کے بیانات پی ایس ایل کی بہتری کے لیے دیے گئے تھے اور پی سی بی کی طرف سے تعمیری تنقید کو جرم قرار دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملتان سلطانز کے خلاف معاہدے کی خلاف ورزی پر کارروائی کرتے ہوئے معطلی کا نوٹس جاری کیا تھا، بورڈ نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد فرنچائز کے معاہدے کی منسوخی کا باضابطہ نوٹس بھی بھیجا ہے۔

یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب فرنچائز کے مالک علی ترین نے بار بار پی سی بی اور پی ایس ایل انتظامیہ پر عوامی سطح پر تنقید کی۔

اپریل میں علی ترین نے ایک پوڈکاسٹ میں سوال اٹھایا تھا کہ پی ایس ایل 10 پچھلے سال کے مقابلے میں کس طرح بڑا اور بہتر ہے، کیونکہ وہی ٹیمیں اور میچز ہیں، کوئی نئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی۔ بعد ازاں انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے بیانات لیگ کی بہتری کے جذبے سے دیے گئے تھے، نہ کہ منفی مہم کے لیے۔

تاہم جولائی میں علی ترین نے دوبارہ پی سی بی پر تنقید کی اور کہا کہ پی ایس ایل کی کامیابی کا جشن منانا بے معنی ہے کیونکہ ناظرین کی تعداد اور شائقین کی دلچسپی کم ہو رہی ہے۔

پی سی بی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ علی ترین کے بیانات سے لیگ کی ساکھ متاثر ہوئی ہے اور ان بیانات کو معاہدے کی خلاف ورزی تصور کیا گیا ہے۔ بورڈ نے اس سلسلے میں متعلقہ دفعات کا حوالہ دیا ہے جن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

پی سی بی کا موقف ہے کہ وہ پی ایس ایل کے پیشہ ورانہ معیار اور وقار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

دوسری جانب ملتان سلطانز کے ترجمان نے کہا ہے کہ پی سی بی نے جو قانونی نوٹس بھیجا تھا وہ معاہدہ ختم کرنے کا نوٹس نہیں بلکہ ایک انتباہ تھا۔ فرنچائز نے یہ بھی بتایا کہ نوٹس میں معاہدہ ختم کرنے اور علی ترین کو مستقبل میں کسی کرکٹ ٹیم کے مالک بننے سے روکنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

فرنچائز کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ علی ترین کے تمام بیانات پی ایس ایل کی بہتری کے لیے تھے اور پی سی بی کی طرف سے تعمیری تنقید کو جرم قرار دینا ناقابل فہم ہے۔ اس رویے سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ انتظامیہ اختلافِ رائے کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں۔

Scroll to Top