خوارزمی سائنس سوسائٹی اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے اشتراک دو روزہ لاہور سائنس میلہ 2025 کل سے کریسنٹ ماڈل ہائر سکول لاہور میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
میلے کے چھٹے ایڈیشن میں درجنوں سائنسی، تعلیمی اور تحقیقی ادارے شرکت کر رہے ہیں جن میں پی اے ای سی اس بار بھی نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔
ترجمان پی اے ای سی ڈاکٹر رشید محمود نے کہا ہے کہ لاہور کے عوام اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ایل ایس ایم 2025 ضرور دیکھنے آئیں کیونکہ پی اے ای سی کے مختلف تحقیقی شعبوں کے ماہرین سمیت متعدد نامور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ادارے بھی میلے میں شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سائنس کے فروغ کے لیے تمام اداروں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور پی اے ای سی اس مقصد کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
ڈاکٹر رشید محمود کا کہنا ہے کہ لاہور سائنس میلہ صرف بچوں یا طلبہ کے لیے نہیں بلکہ ہر عمر کے افراد کے لیے سیکھنے اور معلومات حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی اے ای سی کئی برسوں سے لاہور سائنس میلے میں حصہ لے رہا ہے تاکہ نوجوانوں میں سائنسی تحقیق، تجسس اور علم سے محبت پیدا کی جا سکے، یہ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
پی اے ای سی کے سٹال پر معدنی وسائل کی تلاش، توانائی کی پیداوار، زرعی اصلاحات اور صحت کے شعبوں میں کمیشن کے کردار کو جدید اور دلکش انداز میں پیش کیا جائے گا۔
سٹال کی خاص کشش پاکستان اور یورپی ادارے سرن کے درمیان جاری سائنسی تعاون کو اجاگر کرنا ہوگی۔
خوارزمی سائنس سوسائٹی کے زیراہتمام لاہور سائنس میلہ دو روز تک جاری رہے گا اور اتوار 26 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوگا۔
جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد صبیح انور نے پاکستان میں سائنسی ثقافت کے فروغ کے لیے اس منصوبے کی بنیاد 2017 میں رکھی تھی۔
گزشتہ برسوں میں لاہور سائنس میلہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ پچھلا میلہ ایک لاکھ سے زائد شرکاء کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب رہا۔
یہ بھی پڑھیں: ہوشیار، گوگل کروم استعمال کرنے والوں کے لیے اہم خبر آ گئی
میلے میں طلبہ اور نوجوانوں کے لیے تفریح اور تعلیم کا امتزاج پیش کیا جائے گا جن میں سائنس و ٹیکنالوجی کی نمائشیں، فلکیاتی گھر، لیزر شوز، لِٹ ڈسکو، دلچسپ ورکشاپس اور معلوماتی لیکچرز شامل ہیں۔
لاہورسائنس میلہ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ 26 اور 26 اکتوبر کو میلے میں داخلہ عام عوام کے لیے بالکل مفت ہو گا۔





