جعلی ویڈیو اپ لوڈ کرنے کا مقدمہ، فلک جاوید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

لاہور:صوبائی وزیر کی مبینہ جعلی ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں سیشن کورٹ نے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ فلک جاوید کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ایڈیشنل سیشن جج ساجدہ احمد چودھری نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

ملزمہ فلک جاوید نے جیل سے اپنے وکیل میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ کے ذریعے ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

ملزمہ کے خلاف مقدمہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے درج کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی رہنما فلک جاوید کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما فلک جاویدکو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری سے منسوب مبینہ جعلی اور نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا الزام ہے۔

ان کے وکیل میاں علی اشفاق نےنجی ٹی وی سے گفتگو میں گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کارروائی ڈیپ فیک ویڈیوز کے سلسلے میں کی گئی ہے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کی ٹیم جمعرات کو لاہور کی ضلعی عدالت میں پیش ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی مؤکلہ کو قانونی تحفظ فراہم کریں گے اور اگر تفتیشی ادارہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرے گا تو ہم اس کی مخالفت کریں گے۔

یاد رہے کہ جولائی 2024 میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر)، انسٹاگرام اور فیس بک پر عظمیٰ بخاری کی نامناسب ویڈیوز اور اسکرین شاٹس وائرل ہوئے تھے، جو بعد ازاں تحقیق کے بعد ڈیپ فیک ثابت ہوئے۔

تحقیقاتی ادارے پاک آئی ویری فائی نے ان ویڈیوز کو جعلی قرار دیتے ہوئے بتایا تھا کہ کسی فحش ویڈیو پر وزیر اطلاعات پنجاب کا چہرہ ایڈیٹ کر کے پھیلایا گیا۔

عظمیٰ بخاری کی جانب سے ایف آئی اے میں درخواست دی گئی تھی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ 24 جولائی کو فلک جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک جعلی ویڈیو شیئر کی،جسے سینکڑوں صارفین نے آگے پھیلایا، اس عمل سے ان کی شہرت کو شدید نقصان پہنچا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ فلک جاوید سمیت دیگر ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور ایف آئی اے کو تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا جائے۔

Scroll to Top