اسلام آباد: وزیرمملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ خالی بیانات سے کام نہیں چلے گا اور افغان حکومت کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ افغان طالبان رجیم کی درخواست پر پاکستان نے امن کو ایک اور موقع دیا ہے، تاہم مذاکرات میں افغان طالبان رجیم کے تمام گروپس کے نمائندے موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حملے بند نہ ہوئے تو پاکستان بھرپور طاقت سے جواب دے گا۔
انہوں نے افغانستان میں موجود مختلف گروپس کو آپس میں تذبذب کا شکار قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اپنی نیشنل سکیورٹی کو بہت عزیز رکھتا ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ایک زیرک سیاستدان ہیں اور انہیں کسی مشورے کی ضرورت نہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ٹی ٹی پی نے جنگجوؤں کو قبائلی علاقوں سے افغانستان واپس بھیجنے کی ہدایت جاری کر دی
پاکستان نے افغانی مہمانوں کی میزبانی کی، لیکن بدلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کے مقابلے میں تحریک انصاف کے اندر بھی اہل لوگ موجود ہیں، اور پارٹی کو چاہیے کہ اپوزیشن لیڈر کے لیے مناسب انتخاب کرے۔





