پشاور۔ میٹرکس پاکستان یوتھ سمٹ کا چھٹا ایڈیشن تین روزہ علمی مباحثوں، ثقافتی سرگرمیوں، اور نمایاں شخصیات کی پذیرائی کے بعد یونیورسٹی آف ایگریکلچر پشاور میں اختتام پذیر ہوگیا۔
یہ ایونٹ خیبر پختونخوا حکومت، ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز، ڈسٹرکٹ یوتھ آفس پشاور، اور محکمہ جیل خانہ جات کے اشتراک سے منعقد کیا گیا، جس میں طلبہ، کاروباری افراد، پالیسی سازوں اور صنعتی رہنماؤں سمیت 12,000 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اس پروگرام کو نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور جدت طرازی کے فروغ میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ہمایوں خان نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور انہیں جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے سائبر سیکیورٹی، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، اور ڈیجیٹل دور کے چیلنجز جیسے موضوعات پر 30 سے زائد ماہرین کے سیشنز کو سراہا۔
پروگرام کے دوران ایک ثقافتی شب کا انعقاد بھی کیا گیا، جس میں پختون، ہزارہ، چترالی، اور گلگت بلتستان کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے روایتی رقص و موسیقی، دستکاریوں، اور مقامی پکوانوں کی نمائش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا، رمضان پیکج کے تحت مستحق گھرانوں کو دس ہزار روپے فی خاندان دینے کا اعلان
پرائیڈ آف کے پی ایوارڈز کے تحت ٹیکنالوجی، تعلیم، صحافت، اور سماجی خدمات کے شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے افراد کو اعزازات سے نوازا گیا۔ اسورٹ ٹیک کے سی ای او افتاب احمد نے اپنے خطاب میں 2005 کے بالاکوٹ زلزلے کے دوران اپنے تجربات بیان کیے اور بتایا کہ کس طرح انہوں نے مشکلات کو مواقع میں بدل کر نہ صرف اپنا مستقبل سنوارا بلکہ دوسروں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے۔
ایہسان ظفر عباسی، فیاض احمد، عقرا وکیل خان، اور مسعود آفریدی سمیت کئی شخصیات کو ان کے شعبوں میں نمایاں خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔
مزید برآں، 14 صحافیوں کو بہترین صحافت کے ایوارڈز دیے گئے، جن میں ارشد عزیز ملک، یاور عباس، اور عدنان خان شامل تھے۔ ان کی رپورٹنگ نے معاشرتی مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اسی طرح، 17 ڈیجیٹل کنٹینٹ کریئیٹرز جیسے منیال احمد، ہیرا فیاض، اور زہرا عباس کو سوشل میڈیا پر پاکستانی ثقافت اور سماجی شعور کو فروغ دینے پر سراہا گیا۔
میٹرکس پاکستان کے بانی حسن نثار نے کہا کہ یہ پروگرام نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور انہیں عالمی چیلنجز کے لیے تیار کرنے کی ایک مؤثر کوشش ہے۔ اس ریکارڈ شرکت اور متنوع سرگرمیوں کے ساتھ، یہ سمٹ نوجوان قیادت، جدت، اور ڈیجیٹل ترقی کے فروغ میں ایک سنگ میل ثابت ہوا ہے۔