غزہ امن معاہدے کے مطابق حماس نے مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس کے ذریعے لاشیں وصول کرنے کی تصدیق کی ہے، جبکہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق انہیں شناخت کے لیے تل ابیب کے ابوکبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔

قبل ازیں حماس نے 17 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کو سپرد کر دی تھیں، جس کے بعد مجموعی طور پر 20 لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی جا چکی ہیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے پاس اب بھی 8 یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ امن معاہدے کے تحت حماس نے مزید 2 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دی

غزہ امن معاہدے کے تحت فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید 2   یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں۔

رپورٹس کے مطابق حماس نے دونوں یرغمالیوں کی لاشوں کو  ریڈ کراس کے حوالے کیا جنہوں نے لاشیں  غزہ میں موجود اسرائیلی فوج کے سپرد کیں۔

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز  نے ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ  ٹرمپ کے منصوبے کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں سے متعلق اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

حماس نے بیان میں واضح کیاکہ انہوں نے تمام زندہ یرغمالیوں کے ساتھ ساتھ وہ لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے کردی جن تک رسائی ممکن تھی۔

حماس نے مزید کہا یرغمالیوں کی دیگر  لاشوں کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں اور  خصوصی آلات کی ضرورت ہے تاکہ انہیں تلاش کر کے نکالا جا سکے اور   ہم اس سلسلے میں بھرپور کوششیں کر رہے ہیں تاکہ یہ معاملہ جلد از  جلد مکمل ہوسکے۔

یاد رہے کہ حماس اس سے قبل بھی 8 یرغمالیوں کی لاشوں کو  اسرائیل کے حوالے کرچکا ہے تاہم آج مزید 2 لاشیں حوالے کردی گئیں جس کے بعد اسرائیل کو  موصول ہونے والے ہلاک یرغمالیوں کی لاشوں کی تعداد 10 ہوگئی۔

ایک غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حماس کی قید کے دوران جو  یرغمالی ہلاک ہوئے وہ ممکنہ طور  پر  غزہ پر  اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنے ہیں ۔

Scroll to Top