قومی ائیر لائن کی مکمل آپریشن معطل، بڑی وجہ سامنے آ گئی

اسلام آباد: قومی ائیرلائن انتظامیہ اور ائیرکرافٹ انجینئرز کے درمیان جاری تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے جس کے باعث ملک بھر میں قومی ائیرلائن کے فلائٹ آپریشن متاثر ہو گئے ہیں۔

ائیرکرافٹ انجینئرز نے طیاروں کی کلیئرنس روک دی ہے، جس کے نتیجے میں پیر کی رات 8 بجے کے بعد سے 12 بین الاقوامی پروازیں روانہ نہیں ہو سکیں، اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ متاثرہ مسافروں میں عمرہ زائرین کی بڑی تعداد شامل ہے۔

سوسائٹی آف ائیرکرافٹ انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ سی ای او کے رویے میں تبدیلی تک کام نہیں کریں گے اور مسافروں کی زندگی خطرے میں ڈالے بغیر طیاروں کو پرواز کے لیے کلیئرنس نہیں دیں گے۔

انجینئرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی تنخواہیں گزشتہ 8 سال سے نہیں بڑھیں، اور ایئر لائن کے پاس طیاروں کے فاضل پرزہ جات کی کمی ہے۔

دوسری جانب قومی ائیرلائن کے سی ای او نے ائیرکرافٹ انجینئرز کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔

ترجمان قومی ائیرلائن نے اس احتجاج کو قانونی حیثیت سے خالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک دراصل ائیرلائن کی نجکاری کو سبوتاژ کرنے کے لیے کی جا رہی ہے اور اس کے تحت ہڑتال یا کام چھوڑنا قانونی جرم ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سونے کی قیمت میں تیزی جاری، اگلے دو سالوں میں ممکنہ ریکارڈ توڑ اضافہ

ترجمان نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے متبادل انجینئرنگ خدمات دوسری ائیرلائنز سے حاصل کر کے پروازیں جلد روانہ کرنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

اس تنازعے کے باعث ملک بھر کے مسافروں میں تشویش بڑھ گئی ہے، اور متعلقہ حکام صورتحال کو جلد کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Scroll to Top