سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے کا حصہ بنے گا، ہم حل نکال لیں گے، ٹرمپ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر عندیہ دیا ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوسکتا ہے۔

امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کرتے ہوئے میزبان کے سوال پر کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا؟ صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب اس معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہم اس کا حل نکال لیں گے، تاہم یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا دو ریاستی حل ممکن ہے یا نہیں، کیونکہ یہ معاملہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے، جہاں ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔

حکام کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی معاملات اور ابراہیمی معاہدے کی پیش رفت پر تفصیلی گفتگو کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : ابھی 26 ویں آئینی ترمیم کے زخم تازہ ، اب 27 ویں ترمیم کی باتیں ہو رہی ہیں، اسد قیصر

امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شمولیت کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ابراہیم اکارڈز 2020 میں طے پانے والے وہ معاہدے ہیں جن کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔

Scroll to Top