الف خان
چارسدہ: میاں عاصم شاہ کاکاخیل ایڈووکیٹ اور ایس ایچ او بہرہ مند شاہ کے اہلِ خانہ کے درمیان تنازع کے خاتمے کے لیے گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں دونوں فریقین نے مشران کے سامنے حلف اٹھا کر باہمی صلح کر لی۔
جرگے کی صدارت ڈپٹی کمشنر چارسدہ ڈاکٹر عصمت اللہ وزیر نے کیجبکہ اس موقع پر ڈی آئی جی مردان رب نواز خان، ایس پی پشاور مسعود بنگش، ایس پی احسان شاہ، ایس پی میاں عتیق شاہ، ڈی پی او وقاص خان، سابق گورنر اقبال ظفر جھگڑا، میاں ہمائیوں شاہ کاکاخیل اور چارصدر مجیب الرحمان ایڈووکیٹ سمیت سیاسی و سماجی شخصیات شریک تھیں۔
گرینڈ جرگے میں میاں محسن شاہ کاکاخیل، فضل ربانی، رحمت سلام خٹک، صابر حسین اعوان، مولانا مسیح اللہ بخاری، شاہ حسین ایڈووکیٹ اور فواد احمد سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقبال ظفر جھگڑا، مجیب الرحمان ایڈووکیٹ، مولانا مسیح اللہ بخاری، شاہ حسین ایڈووکیٹ، فواد احمد اور دیگر مقررین نے اسلام میں صلح و آشتی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ اسلام امن، بھائی چارے اور عدل و انصاف کا درس دیتا ہے، جبکہ صلح کرانا اور ایک دوسرے کو معاف کرنا باعثِ اجر و ثواب عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرگے معاشرتی ہم آہنگی اور امن کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
شرکاء نے میاں عاصم شاہ اور ایس ایچ او بہرہ مند شاہ کے خاندانوں کے درمیان صلح کو علاقے میں امن کی بحالی اور دیرپا استحکام کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں : باجوڑ میں قبائل کے 2گروپوں میں بالآخر 31 سال بعد صلح ہوگئی
خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں ماموند عمر خیل قبائل کے دو گروپوں کے درمیان 31 سال بعد تاریخی صلح ہوگئی۔
یہ تصفیہ خڑی خیل اور المازے قبائل کے درمیان متنازع زمین کے مسئلے پر ہونے والے مسلح تصادم کے بعد ممکن ہوا۔ اس تصادم میں اب تک 71 افراد جان کی بازی ہار چکے تھے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔
انتظامیہ کی مسلسل کوششوں اور فریقین کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں یہ صلح عمل میں آئی۔ اس موقع پر ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ڈپٹی کمشنر، ارکان اسمبلی اور دیگر اعلیٰ سول حکام بھی شریک ہوئے۔
ملاقات کے دوران فریقین ایک دوسرے سے گلے ملے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ علاقے میں امن کی بحالی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں نے جشن منایا۔
اس تاریخی معاہدے سے نہ صرف علاقے میں امن قائم ہونے کی امید پیدا ہوئی ہے بلکہ یہ علاقے کی ترقی کے لیے ایک نیا باب بھی ثابت ہو گا۔





