اسلام آباد: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے تصدیق شدہ قومی شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ شامل کرنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
نادرا کا تصدیق شدہ قومی شناختی کارڈ ہر پاکستانی کی ملک اور بیرون ملک پہچان ہے اور یہ فی الحال کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی صورت میں جاری ہوتا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے رکن احمد اقبال چوہدری کی جانب سے ایوان میں پیش کردہ قرارداد متفقہ رائے سے منظور کر لی گئی ہے، جس میں قومی شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ درج کرنے کی تجویز دی گئی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حادثات یا ایمرجنسی کی صورت میں بلڈ گروپ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے اسپتالوں اور بلڈ بینکوں کو مشکلات پیش آتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : دبئی میں ہزاروں ملازمتوں کے دروازے کھل گئے
تاہم اگر شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ شامل ہو تو مریضوں کو فوری اور درست خون کی فراہمی ممکن ہو سکے گی اور قیمتی جانیں بچائی جا سکیں گی۔
ذرائع کے مطابق نادرا اس تجویز پر عملی اقدامات پر غور کر رہا ہے اور جلد اس حوالے سے مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔





