جمعرات کی رات پاکستان بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی سست روی کی شکایات سامنے آئیں۔
متعدد صارفین نے بتایا کہ فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ تک رسائی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ویب مانیٹرنگ سروسDowndetector کے مطابق درجنوں صارفین نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں بشمول پی ٹی سی ایل،کے حوالے سے شکایات درج کرائیں۔
مانیٹرنگ ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کی شب 10 بج کر 33 منٹ پر فیس بک کی سروس متاثر ہونے کے بارے میں 64 رپورٹس موصول ہوئیں۔
اسی طرح انسٹاگرام کے حوالے سے بھی 10 بج کر 22 منٹ پر 127 صارفین نے شکایات درج کرائیں۔
یہ بھی پڑھیں : دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی بار بار سست رفتاری اور بندش کی اصل وجہ سامنے آ گئی
گزشتہ دنوں ایمیزون کی کلاؤڈ سروس ایمیزون ویب سروسز (AWS) میں اچانک تکنیکی خرابی کے باعث کئی گھنٹوں تک انٹرنیٹ سروسز بند رہیں، جس سے دنیا کے بیشتر ممالک میں ہزاروں ویب سائٹس اور ایپس متاثر ہوئیں۔
پاکستان سمیت مختلف علاقوں میں بھی انٹرنیٹ کی سست رفتاری اور بندش کی شکایات موصول ہوئیں۔
اس خرابی کی وجہ ڈی این ایس (DNS) سسٹم میں مسئلہ بتایا گیا ہے، جو ویب ایڈریسز کو ڈیجیٹل آئی پی ایڈریسز میں تبدیل کرتا ہے۔
سائبر سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کوئی سائبر حملہ نہیں بلکہ ایمیزون کے ایک بڑے ڈیٹا سینٹر میں تکنیکی خرابی تھی، جس کی وجہ سے انٹرنیٹ کی ایک اہم ٹیلی فون ڈائریکٹری عارضی طور پر ناکارہ ہو گئی۔
اس خرابی نے بینکنگ سروسز، سوشل میڈیا، آن لائن شاپنگ اور ایئر لائنز کی بکنگ سسٹمز کو شدید متاثر کیا۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ چونکہ آج کل زیادہ تر ڈیجیٹل سروسز چند بڑی کلاؤڈ کمپنیوں پر منحصر ہیں، اس لیے کسی بھی چھوٹی خرابی کا اثر عالمی سطح پر لاکھوں صارفین تک پہنچ سکتا ہے۔
انٹرنیٹ کے اصل غیرمرکزی نظام کے برعکس، اس طرح کا انحصار سسٹم کو زیادہ نازک بنا دیتا ہے۔
اس واقعے نے انٹرنیٹ کے بنیادی ڈھانچے کی کمزوریوں کو اجاگر کیا ہے اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ وہ اپنی خدمات کو مزید مستحکم اور محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کریں۔





