اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبرپختونخوا میں منعقد ہونے والے امن جرگے میں وفاقی حکومت کو شرکت کی دعوت دے دی ہے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے وفد نے وفاقی وزیر امیر مقام سے ملاقات کی، جس میں صوبے میں امن قائم رکھنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد امیر مقام نے کہا کہ امن کے لیے سب کو مل بیٹھ کر کام کرنا ہوگا، اور اس سے قبل بھی ہم نے اختلافات بھلا کر امن جرگے میں حصہ لیا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما جنید اکبر نے کہا کہ ہم امن جرگہ بلا رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ سب اکٹھے ہو کر فیصلے کریں۔
ہمارا مقصد یہ ہے کہ صوبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز مشترکہ طور پر آگے بڑھیں۔
اسی حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان کے بارڈر پر پیدا ہونے والی بے امنی کا حل کسی ایک پارٹی کے بس کی بات نہیں، یہ مسئلہ سیاست سے بالاتر ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں اور مشترکہ فیصلے کے ذریعے اس چیلنج کا حل نکالیں۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی وفد کا باچا خان مرکز کا دورہ، امن جرگے میں شرکت کی دعوت دی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے وفد نے باچا خان مرکز پشاورکا دورہ کیا اور عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین سے ملاقات کی۔
ملاقات میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال سمیت مختلف اہم امور پر گفتگو ہوئی۔ وفد نے اے این پی کو صوبائی حکومت کے امن جرگے میں شرکت کی دعوت دی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ پختونخوا میں قیام امن کے لئے جرگوں کا انعقاد خوش آئند ہے۔ ہم اس سے قبل بھی ایک دوسرے کے جرگوں میں شریک ہوتے رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کا مختلف امور پر ایک دوسرے سے تبادلہ خیال اچھی روایت ہے۔
پی ٹی آئی وفد کو باچا خان مرکز پشاور میں آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے ان کا کہنا تھا اس سے قبل وزیراعلی نے مرکزی صدر ایمل ولی خان سے بھی رابطہ کیا تھا۔ ایمل ولی خان نے واضح کیا تھا کہ پارٹی مشاورت کے بعد پی ٹی آئی کو جواب دیا جائے گا۔ ہم مرکزی تنظیم کےفیصلوں کے پابند ہیں، باہمی مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کرینگے۔
ان کا مزيد کہنا تھا کہ پختونخوا کو امن و امان سمیت مختلف سنگین مشکلات درپیش ہیں۔ مشکلات کو آپس میں مل بیٹھ کر ہی بہتر طور پر حل کیا جاسکتا ہے۔ ہم نے ہمیشہ صوبے اور ملک کے مفاد کیلئے جدوجہد کی ہے۔ جرگے میں شرکت کی دعوت پر پی ٹی آئی کے شکرگزار ہیں۔ سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی نے بھی جرگہ کی دعوت کیلئے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ان کو بھی ہم نے یہی موقف دہرایا کہ پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی۔





