اسلام آباد: ایرانی فضائی کمپنی ماہان ایئر (Mahan Air) نے اسلام آباد کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن باضابطہ طور پر شروع کر دیا ہے۔
ایئر لائن اسلام آباد کے لیے ہفتہ وار دو براہِ راست پروازیں آپریٹ کرے گی۔
ماہان ایئر کی پہلی پرواز تہران سے اسلام آباد پہنچی، جس میں 97 مسافر سوار تھے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر چیف آپریٹنگ آفیسر آفتاب گیلانی نے مسافروں کا پرتپاک استقبال کیا۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر اس موقع پر سادہ مگر پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں اے ایس ایف کے چیف سیکورٹی آفیسر، پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی اور ایئر لائن کی انتظامیہ نے شرکت کی۔
ایئر لائن کے فلائٹ آپریشن کے آغاز سے ایران اور پاکستان کے درمیان مسافروں کو سفری سہولت میسر ہوگی اور دونوں ممالک کے درمیان سیاحت اور تجارتی تعلقات کو بھی فروغ ملے گا، جس سے زرمبادلہ میں بھی اضافہ متوقع ہے۔
پروازوں کے شروع ہونے سے لوگوں کے روابط میں اضافہ ہوگا جبکہ تجارتی اور سیاحتی سرگرمیوں کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔
بعدازاں تہران جانے والی پرواز میں 264 مسافر سوار تھے، جس کی روانگی پر بھی چیف آپریٹنگ آفیسر آفتاب گیلانی اور ایئر لائن انتظامیہ نے مسافروں کو رخصت کیا۔
یہ بھی پڑھیں : پانچ سال بعد پی آئی اے کی برطانیہ فلائٹس کی واپسی، مسافروں کے لیے بڑی خوشخبری
یاد رہے کہ اس سے پہلے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) پانچ سال کی تعطل کے بعد برطانیہ کے لیے اپنی فلائٹس دوبارہ شروع کرنے جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اس حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور پہلی پرواز 25 اکتوبر کو پاکستان سے برطانیہ کے لیے روانہ ہوگی۔
پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ برطانوی فلائٹ آپریشن کی ذمہ داری سنبھالے گا، جبکہ ایک ٹیم پہلے ہی برطانیہ پہنچ گئی ہے تاکہ وہاں کے فلائٹ آپریشن کے لیے جائزہ لیا جا سکے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے تصدیق کی کہ جہاز برطانیہ کے لیے پرواز کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اور تمام حفاظتی و تکنیکی معیارات پر پورا اترتے ہیں۔
سی ای او پی آئی اے عامر حیات خود برطانوی فلائٹ آپریشن کی تیاریوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور یقینی بنایا جا رہا ہے کہ پانچ سال بعد پی آئی اے کے طیارے بغیر کسی رکاوٹ کے برطانیہ میں لینڈ کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلائٹ آپریشن کے بحال ہونے سے نہ صرف مسافروں کو سہولت ملے گی بلکہ پی آئی اے کے عالمی نیٹ ورک میں بھی بہتری آئے گی۔





