ہارون شینواری
طورخم: پاکستان سے افغانستان واپس جانے والے افغان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
طورخم بارڈر کھولے جانے کے بعد چھٹے روز (6نومبر) کو مزید 3,863 افغان مرد، خواتین اور بچے امیگریشن کے عمل سے گزرنے کے بعد افغانستان واپس چلے گئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق طورخم بارڈر اس وقت صرف افغان خاندانوں اور شہریوں کی واپسی کے لیے کھولا گیا ہے، جبکہ دونوں اطراف سے تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمدورفت تاحال معطل ہیں۔
واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کے لیے جاری پالیسی کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں کریک ڈاؤن مہم تیزی سے جاری ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں بھی پولیس نے غیر قانونی افغان مہاجرین کے خلاف گرینڈ سرچ اینڈ کومبنگ آپریشن کیا۔
تھانہ سبزی منڈی کے مختلف علاقوں میں ہونے والی کارروائی کے دوران 221 افراد، 65 دکانیں، 31 گاڑیاں اور 43 موٹر سائیکلیں چیک کی گئیں۔
اس آپریشن میں 69 غیر قانونی افغان شہریوں کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا گیا۔
آپریشن کی نگرانی ایس پی صدر، ایس پی انڈسٹریل ایریا زون، ایس ڈی پی او شہزاد ٹاؤن سرکل سمیت دیگر پولیس افسران نے کی۔
حکام کے مطابق یہ کارروائی شہر میں غیر قانونی افغان باشندوں کی سرگرمیوں پر قابو پانے کے لیے کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : آئی سی سی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی، محسن نقوی آج دبئی روانہ ہوں گے
ادھر چکوال میں بھی افغان مہاجرین کے خلاف بھرپور آپریشن جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران 200 سے زائد افغان مہاجرین کو ہولڈنگ کیمپ چکوال سے طورخم بارڈر روانہ کر دیا گیا، جبکہ کیمپ میں تقریباً 33 افغان باشندے اب بھی موجود ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق ایسے آپریشنز ملک میں غیر قانونی مقیم افراد کی نگرانی، امن و امان کے قیام اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جاری رہیں گے۔





