فرانس کے جنوبی شہر ایگڈے میں ایک انوکھا مقدمہ سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون کو اپنی بلی کے پڑوسی کے باغ میں بار بار جانے پر بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بلی کا نام ریمی ہے جبکہ اس کی مالکہ کا نام ڈومینیک بتایا گیا ہے۔
پڑوسی نے عدالت میں شکایت کی کہ بلی ان کے باغ میں گھس کر گندگی کرتی ہے اور گیلے پلستر پر پنجوں کے نشانات چھوڑ جاتی ہے۔
عدالت نے خاتون کو 1,250 یورو (تقریباً 1,400 امریکی ڈالر یا 3 لاکھ 93 ہزار پاکستانی روپے) جرمانہ عائد کیا۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق اگر بلی دوبارہ پڑوسی کے باغ میں دیکھی گئی تو ہر بار 30 یورو اضافی جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
یہ کیس فرانس میں خاصی توجہ کا باعث بنا ہے کیونکہ عموماً پالتو جانوروں خصوصاً بلیوں کو آزادانہ گھومنے کی اجازت ہوتی ہے، اور ان کے اس طرزِ عمل پر قانونی کارروائی شاذ و نادر ہی کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکا میں اے آئی سسٹم کی غلط شناخت، طالب علم کو ہتھکڑیاں لگ گئیں
امریکا کی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں مصنوعی ذہانت کے ایک نظام نے ڈوریٹوز کے چپس کے پیکٹ کو بندوق سمجھ لیا جس کے نتیجے میں پولیس نے ایک ہائی سکول کے طالب علم کو ہتھکڑیاں لگا دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ کین ووڈ ہائی سکول میں پیش آیا، طالب علم ٹاکی ایلن اپنے دوستوں کے ساتھ سکول کے باہر بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا اچانک پولیس اہلکار ہتھیاروں کے ساتھ اس کے قریب آئے اور اسے زمین پر لیٹنے کا حکم دیا۔
ایلن نے امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آیا کہ وہ ان کی طرف کیوں آ رہے ہیں جب انہوں نے بندوقیں تانی اور کہا زمین پر لیٹ جاؤ تو وہ حیران رہ گیا۔
پولیس نے اسے گھٹنوں کے بل بیٹھنے، ہتھکڑیاں لگانے اور تلاشی لینے کا حکم دیا مگر کچھ بھی برآمد نہیں ہوا بعد میں اہلکاروں نے اسے وہ تصویر دکھائی جس نے اے آئی سسٹم کو الرٹ بھیجا تھا جس میں وہ چپس کا پیکٹ پکڑے ہوئے نظر آ رہا تھا۔





