27ویں آئینی ترمیم قومی سلامتی کے لیے اہم قدم ہے،ثمر ہارون بلور

مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی ثمر ہارون بلور نے کہا ہے کہ آج 27ویں آئینی ترمیم سینیٹ میں پیش ہو گئی ہے اور جو ترامیم سامنے آئی ہیں وہ بڑی خوش آئند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوج کی کمان کے لیے نیا عہدہ تشکیل دیا گیا ہے، جس کے ذریعے پاکستان کو نئے جنگی مسائل کے مؤثر حل میں مدد ملے گی۔

ثمر ہارون بلور نے بھارت کی جانب سے بار بار مختلف سرحدوں پر جارحیت کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ تمام سربراہی ایک کمان کے نیچے ہوگی اور دشمن کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جا سکے گا۔

انہوں نے اس مسئلے کو سیاست سے بالاتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالت کے کردار کی وضاحت بھی ایک مثبت قدم ہے۔ پہلے بعض امور میں ابہام موجود تھا، لیکن اب آئینی معاملات ایک عدالت دیکھے گی جبکہ دیگر معاملات دوسری عدالت دیکھے گی، جس سے عوام کو ریلیف اور بہتر سنوائی ممکن ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : اے این پی کا 27ویں ترمیم کی حمایت کا اعلان

ثمر ہارون بلور نے درخواست کی کہ ذاتی یا سیاسی مفاد کے لیے پاکستان کے دفاع پر غیر منطقی رائے قائم نہ کی جائے اور ہر ایک کو اس ترمیم کا ساتھ دینا چاہیے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب یہ ترمیم قومی اسمبلی میں پیش ہوگی تو اراکین اور جماعتیں اس کی حمایت کریں گے۔

دوسری جانب27ویں ترمیم سے متعلق قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کل دن گیارہ بجے کمیٹی کی دوبارہ میٹنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی ہے، بائیکاٹ کرنا جمہوری حق ہے، 60 فیصد شقوں پر بحث مکمل ہوئی ہے، دو تین سوالات اٹھے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہناتھا کہ آج سارے ممبرز نے سنجیدگی سے ترمیم کا مسودہ دیکھا ہے، ارکان کی طرف سے کچھ سوالات اٹھائے گئے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی ہے ، ویڈیو لنک کے ذریعے اعجاز الحق نے اجلاس میں شرکت کی، جب تک 100 فیصد اتفاق نہیں ہو گا مشاورت جاری رہے گی۔

Scroll to Top