9 مئی کیس کے قیدی کو ڈگری مکمل کرنے کا موقع مل گیا

بنوں: پشاور ہائی کورٹ نے 9 مئی کیس میں سزا یافتہ قیدی کو اپنی ڈگری مکمل کرنے کا موقع فراہم کر دیا ہے۔

عدالت نے یونیورسٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ قیدی کے لیے خصوصی امتحان کا انعقاد یقینی بنائے تاکہ اس کی بی ایس میتھس کی ڈگری ضائع نہ ہو۔

عدالت نے متاثرہ طالب علم کے لیےخصوصی امتحان کے انعقاد کے لیے یونیورسٹی کو احکامات جاری کیے۔

ملٹری کورٹ سے 9 سال قید کی سزا پانے والے اور آئی ایس ایف کے رکن ثقلین حیدر گرفتاری کے وقت بنوں یونیورسٹی میں بی ایس میتھس کے طالب علم تھے۔

ان کی نامکمل ڈگری 31 دسمبر 2025 کو منسوخی کے خطرے سے دوچار تھی۔

اپنی تعلیمی مستقبل کو بچانے کے لیے قیدی نے یونیورسٹی سے خصوصی امتحان کی درخواست دی، لیکن انتظامیہ نے اسے مسترد کر دیا۔

بعد ازاں درخواست گزار نے سینئر وکیل محمد سلیم اعوان کے ذریعے پشاور ہائی کورٹ، بنوں بنچ سے رجوع کیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد یونیورسٹی کو تین دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ قیدی کے لیے خصوصی امتحان 31 دسمبر 2025 سے قبل لازماً منعقد کیا جائے تاکہ اس کی ڈگری ضائع نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں : کاغان: سیاحتی روڈز بحال، مانسہرہ کے قدرتی مناظر دوبارہ کھل گئے

ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ تعلیمی حقوق کے تحفظ اور سزا یافتہ افراد کے اصلاحی پہلو کو اجاگر کرنے کی ایک اہم مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

عدالت کے حکم کے بعد قیدی کو اپنی تعلیم مکمل کرنے اور مستقبل کے مواقع بہتر بنانے کا موقع فراہم ہو گیا ہے۔

Scroll to Top