سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی چار ترامیم کو مسترد کر دیا گیا۔
ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومتوں کے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے متعلق ترامیم، بلوچستان عوامی پارٹی کی صوبائی نشستوں میں اضافے کی تجاویز، مسلم لیگ ق کی یکساں نصاب تعلیم سے متعلق ترمیم اور عوامی نیشنل پارٹی کی خیبر پختونخواہ کے صوبے کے نام کی تبدیلی کی پیشکشیں سب مسترد ہو گئی ہیں۔
اجلاس کے بعد سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے تصدیق کی کہ 27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ منظور ہو چکا ہے اور کچھ تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے مسودے میں معمولی ترامیم کی گئی ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور یہ فیصلہ ملک کے لیے خوش آئند ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی آرٹیکل 243 سمیت تمام شقیں شامل ہیں اور آج یہ رپورٹ سینیٹ میں پیش کی جائے گی جہاں کثرت رائے سے منظوری کی توقع ہے۔
اس سے قبل سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں 27 ویں آئینی ترمیم کے مسلح افواج کے سربراہوں کی تقرری سمیت دیگر نکات پر غور کیا گیا اور مجوزہ ڈرافٹ کو منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: 27 ویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ تمام جماعتوں کی رائے کا جائزہ لینے کے بعد ترمیم کو حتمی شکل دی جائے گی اور اسے فائنل کرنے کی توقع ہے۔





