لندن: برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک تقریر کی متنازع اور غلط ایڈیٹنگ کے معاملے پر عوام اور صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی ہے۔
بی بی سی کے چیئرمین نے واضح کیا کہ اس اقدام کی وجہ ادارے کے غیرجانبداری کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور اس طرح کے اقدامات ادارے کی ساکھ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بی بی سی کے چیف ایگزیکٹو اور نیوز کے سربراہ نے اس معاملے پر استعفیٰ دے دیا، جبکہ چیئرمین نے برطانوی قانون سازوں کو خط لکھ کر وضاحت پیش کی۔
خط میں بتایا گیا کہ ادارے کے اندر ایڈیٹنگ کی اس قسم کی غلطیوں کو سنجیدگی سے لیا گیا اور مستقبل میں ایسے اقدامات سے بچنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
چیئرمین بی بی سی نے کہا کہ ادارے کا بنیادی مقصد غیرجانبداری کی بھرپور وکالت کرنا اور عوام کو درست، شفاف اور متوازن خبریں فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ تمام اسٹاف کو صحافتی معیارات کے مطابق تربیت دی جائے گی تاکہ آئندہ اس طرح کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو پارٹی سے نکال دیا، نوٹیفیکیشن جاری
اس واقعے نے بی بی سی کی ساکھ پر سوالات اٹھائے، تاہم ادارے نے فوری طور پر معافی اور اصلاحی اقدامات کے اعلان کے ذریعے صورتحال پر قابو پا لیا ہے۔
بی بی سی کی جانب سے فوری ردعمل اور شفافیت نے ادارے کے اعتماد کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا، لیکن اس واقعے نے عالمی سطح پر ادارے کی نیوز کورنگ کے طریقوں پر بحث کو بھی جنم دیا ہے۔





