تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ امن معاہدہ معطل کر دیا

تھائی لینڈ نے سرحد پر بارودی سرنگ دھماکے کے نتیجے میں اپنے دو فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد کمبوڈیا کے ساتھ ہونے والا امن معاہدہ معطل کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ معاہدہ امریکی حمایت میں طے پایا تھا، لیکن فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد تھائی حکام نے اس پر فوری طور پر عمل درآمد روک دیا۔

تھائی لینڈ کے وزیراعظم انوتین چرنیوراکل نے واضح کیا کہ معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک تھائی لینڈ کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔

انہوں نے کہا کہ سرحدی تحفظات اور فوجی سلامتی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔

کمبوڈیا کی حکومت نے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ابھی بھی معاہدے کی مکمل تعمیل چاہتے ہیں اور تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی جھڑپوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں امن معاہدہ طے پایا تھا، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنا اور سرحدی تحفظات کو حل کرنا تھا۔

اس واقعے نے علاقائی امن کی کوششوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ خطے میں حالات کو مستحکم رکھنے کے لیے مزید سفارتی کوششوں کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ نئی تجارتی راہیں کھول دیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ ایک نئی تجارتی ڈیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ معاہدہ ماضی کے معاہدوں سے مختلف ہوگا اور دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت مرحلہ وار روس سے تیل کی خریداری بند کر رہا ہے اور امریکہ کسی بھی وقت بھارت کے محصولات کم کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت فی الحال امریکی پالیسیوں سے خوش نہیں ہے، لیکن جلد ہی یہ رویہ بدل جائے گا۔

اسی تقریب میں صدر ٹرمپ نے سرجیو گور کو بھارت کے لیے امریکی سفیر مقرر کیا اور انہوں نے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

Scroll to Top