اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے آج فل کورٹ اجلاس طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں ستائیسویں آئینی ترمیم کے عدلیہ پر ممکنہ اثرات پر ججوں سے مشاورت کی جائے گی۔ فل کورٹ میٹنگ جمعے کی نماز کے بعد دو بجے منعقد ہوگی۔
سپریم کورٹ کے تین سینئر ججز، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس صلاح الدین پنہور نے ستائیسویں ترمیم سے متعلق چیف جسٹس کو خطوط ارسال کیے تھے۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے اپنے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ فل کورٹ میٹنگ بلا کر آئینی ترمیم کا شق وار جائزہ لیا جائے۔
انہوں نے سفارش کی کہ لا اینڈ جسٹس کمیشن اور عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کو بھی مشاورت میں شامل کیا جائے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ ستائیسویں ترمیم اختیارات کے توازن پر اثر ڈال سکتی ہے۔
مزید برآں چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی جسٹس امین الدین خان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گے۔ جسٹس امین الدین 20 نومبر کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : آرمی ایکٹ بل آج سینیٹ میں زیر بحث، اجلاس کا ایجنڈا جاری
اس کے علاوہ وزیر دفاع خواجہ آصف آج سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کے لیے پیش ہوں گے، جبکہ اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ایجنڈے کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نہ صرف آرمی ایکٹ ترمیمی بل بلکہ پاکستان ائیر فورس ایکٹ ترمیمی بل بھی سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کریں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان نیوی آرڈیننس ترمیمی بل بھی سینیٹ اجلاس میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی پیش کریں گے۔ یہ تمام بل پہلے قومی اسمبلی سے منظور کیے گئے ہیں اور اب سینیٹ کی منظوری کے منتظر ہیں۔





