ملک میں قانون نہیں ، لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کئے جارہے ہیں ، اسد قیصر

ملک میں قانون نہیں ، لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کئے جارہے ہیں ، اسد قیصر

پی ٹی آئی رہنما اور سابق سپیکر قومی سمبلی اسد قیصر نے پشاور ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں قانون نہیں 

لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کئے جارہے ہیں کرم میں کل میں واقعات ہوئے ان کی مذمت کرتاہوں ، ان واقعات میں 5 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں

انہوں نے کہا کہ اگر ایسی پالیسی بنائی جائے جس سے ایک صوبہ متاثر ہو تو پھر ایسی صورتحال کا وقوع پذیر ہونا بعید از قیاس نہیں

امن وامان کی بحالی سٹیٹ کا کام ہے اس جانب توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے ان حالات میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں ان کیلئے ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان پالیسی نئے سر ے سے بنانی چاہیے تمام سٹیک ہولڈر کو مل کر نئی پالیسی بنانا ہوگی ، اسوقت ملک میں قانون نہیں لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کئے جارہے ہیں ،

جس اسمبلی کی خود کوئی حیثیت نہ ہو اس سے یہ کیسے قانون سازی کررہے ہیں جعلی اسمبلی سے قانون سازی کی کوئی اہمیت نہیں

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو اکٹھا کررہے ہیں قانون کی بالادستی بارے ایجنڈا بنائین گے اسی لئے ہم جدوجہد کررہے ہیں ان کا کہنا تھاکہ ملک میں ایسا شفاف الیکشن ہونا چاہیے ، جس پر کوئی جماعت اعتراض نہ کرسکے ہمارے دور میں جب پیکا ایکٹ پر صحافیوں کا اعتراض آیا تو اسے واپس لیاگیا تھا۔

Scroll to Top