پشاور۔ سینئر صحافی عرفان خان نے ’پختون ڈیجیٹل‘ پوڈ کاسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف صرف خیبر پختونخوا کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے۔ صوابی میں ہونے والے جلسے میں کسی دوسرے سے کارکنان نے شرکت نہیں کی۔ پارٹی کارکنوں کو پنجاب سمیت کسی دوسرے صوبے کے صوبائی صدر کا نام تک نہیں آتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا میں اختلافات کا شکار ہے۔ پارٹی رہنما ایک دوسرے کے خلاف شکایات کے لئے عمران خان سے ملاقات کے لئے جارہے ہیں۔ صوبے میں کرپشن کے سیکنڈل بھی سامنے آرہے ہیں۔ اس لئے آنے والے دو ماہ خیبر پختونخوا کے لئے انتہائی اہم ہیں۔
سینئر صحافی عرفان خان کا مزید کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے عید کے بعد تحریک چلانے کا اعلان کیا جارہا ہے۔ جبکہ پارٹی کے موجود اپوزیشن گروپ کی کوشش ہے کہ جنید اکبر پارٹی کو فعال بنانے اور احتجاجی مہم چلانے میں ناکام ہوں کیونکہ جنید اکبر کارکنوں کو منظم کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ علی امین گنڈاپور کی سیاست کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنید اکبر خان کا پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے اجلاس میں خیبرپختونخوا کو مضبوط گڑھ بنانے کا عزم
انعم ملک کے ساتھ ہونے والے پوڈ کاسٹ میں عرفان خان نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں ہونے والے احتجاج اور ریلیوں میں سرکاری وسائل کو استعمال کیا جاتا تھا اور لوگوں کو پیسے دیئے جاتے تھے، عین ممکن ہے کہ جنید اکبر اس طرح سے پیسے خرچ نہ کرسکیں یا انہیں اس طرح سرکاری وسائل دستیاب نہ ہوں۔
دوسری جانب علی امین گنڈاپور کے مخالف گروپ جس میں عاطف خان، شہرام ترکئی، شکیل خان و دیگر شامل ہے ان کی کوشش ہے کہ وہ علی امین کے متبادل ایک مضبوط گروپ بنانے میں کامیاب ہو جائیں۔