مردان: ڈسٹرک پولیس آفیسر مردان ظہور بابر آفریدی نے کہا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کی اطلاع ہمیں (پولیس کو) دیں اور اگر کسی پولیس اہلکار نے آپ کا نام (اطلاع دہندہ کا نام) راز میں نہ رکھا تو اس کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے رستم کے علاقہ چار گلی میں ہونے والی کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں علاقہ عمائدین، مشران، ڈی آر سی ممبران، اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈی پی او نے عوامی مسائل اور چیلنجز پر تفصیل سے روشنی ڈالی، جن میں منشیات، ہوائی فائرنگ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، اوور اسپیڈنگ اور دیگر سماجی مسائل شامل تھے۔
ڈی پی او نے کہا کہ مردان کی آبادی اور پولیس کی کم تعداد کا ذکر کیا، اور کہا کہ “مردان کی آبادی تقریباً 30 سے 35 لاکھ ہے، اور ہماری آپریشنل پولیس کی تعداد صرف 1500 سے 2000 ہے، جو کہ بہت کم ہے۔ تاہم، آپ کے تعاون سے ہم امن قائم کر سکتے ہیں، اور ہمیں مزید تعاون کی امید ہے۔”
ظہور بابر آفریدی نے مزید کہا کہ ہمیں کسی بھی صورت میں امیر اور غریب کے درمیان فرق نہیں ہونے دینا چاہیے۔ اگر کسی نے پولیس کے اندر امیر یا غریب کی بنیاد پر تفریق کی تو میں خود اس سے پوچھوں گا اور اسے عبرت کا نشان بناؤں گا۔”
یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ پولیس مقابلہ میں ایک منشیات فروش جاں بحق، دیگر فرار
ڈی پی او نے کہا کہ “میں رستم کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمیں مختلف مسائل کی نشاندہی کی، جنہیں حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں دین اور دنیا کی تعلیمات کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی کمیونٹی میں امن اور خوشحالی لے کر آئیں۔ علماء، اساتذہ، جرگوں اور مشران کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اور ہم ہر قدم پر ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔”
ڈی پی او نے کہا کہ “ہم منشیات کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، اور اس جنگ میں آپ بھی ہمارا حصہ بن سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنے علاقے میں منشیات فروشوں کی نشاندہی کریں گے تو ہم اس ناسور کو مردان سے ختم کر سکتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ “ہمیں اپنے معاشرتی مسائل پر قابو پانا ہے، اور ہم نے عہد کیا ہے کہ ہم ہوائی فائرنگ، سود، منشیات، اور دیگر جرائم کی حوصلہ شکنی کریں گے۔”