خیبر پختونخوا حکومت کا لوئر کرم کے گاؤں خالی کرانے اور سرچ آپریشنز کا فیصلہ

کاشف الدین سید

پشاور۔ ضلع کرم کی صورتحال پر خیبر پختونخوا حکومت نے اعلی سطح کا اجلاس طلب کیا جس میں لوئر کرم میں کل ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لوئر کرم کے چار گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو فوری طور پر خالی کرایا جائے گا تاکہ ان علاقوں کے عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جا سکے اور انہیں کسی بھی قسم کے نقصان سے بچایا جا سکے۔

لوئر کرم کے ان دیہات کو خالی کروا کے سرچ آپریشنز کیے جائیں گے تاکہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جا سکے۔ حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ کرم میں ریاست کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کو شیڈول فور میں ڈال دیا جائے گا، اور ان بدامنی میں ملوث افراد اور ماسٹر مائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بینظیر وویمن یونیورسٹی پشاور میں اہم تعیناتی: حکومت نے اپنے ہی قانون کی دھجیاں اڑا دیں

 

کل کے واقعے کے بعد کرم میں امدادی رقوم کی تقسیم عارضی طور پر روک دی گئی ہے۔ اسی طرح، کرم میں بنکرز کی مسماری کا سلسلہ تیزی سے جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ علاقے میں اسلحے کی موجودگی کو ختم کیا جا سکے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن معاہدے کے مطابق کرم کو اسلحے سے پاک کرنے کی مہم پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور امن کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی ہدایت دی جائے گی تاکہ کرم میں مستقل امن قائم کیا جا سکے۔

Scroll to Top