شاکر خان
شمالی وزیرستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے آل پارٹیز سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان نے میرانشاہ پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر اتحاد کے نمائندوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے مسائل طویل عرصے سے جوں کے توں ہیں، اور اب وقت آگیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ملکر ان مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
اتحاد کے رہنما خلیل وزیر نے نصیب خان، مولانا رشید احمد اور امشد اللہ کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ صوبے میں سب سے بڑا مسئلہ محکمہ تعلیم سے متعلق ہے۔
جہاں اساتذہ پر بے بنیاد انکوائریاں اور ایک سازشی پلان کے تحت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ آل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اس صورتحال سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے، اور ایجوکیشن آفیسر کی کرسی گزشتہ 17 مہینوں سے خالی ہے، جس کے اثرات شمالی وزیرستان کے سکولوں پر پڑ رہے ہیں۔
سیاسی اتحاد کے رہنماوں نے وزیر تعلیم، صوبائی مشیر ملک نیک محمد، ممبر قومی اسمبلی مفتی مصباح الدین، ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان اور جی او سیون ڈیوژن سے اپیل کی کہ وہ ایک اعلیٰ معیار کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی تعیناتی کریں تاکہ تعلیمی ماحول میں بہتری لائی جا سکے۔
سیاسی اتحاد کے رہنماوں کے مطابق شمالی وزیرستان کا دوسرا اہم مسئلہ ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفس کا ہے، جو کئی مہینوں سے بنوں منتقل ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے شمالی وزیرستان کے سرکاری ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اتحاد نے اس بات پر زور دیا کہ ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفس کی بوگس بھرتیوں کی وجہ سے شمالی وزیرستان کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے اور ان میں ناامیدی اور محرومیاں بڑھ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں پولیس اسٹیشن عوام کےچندوں سے بن رہے ہیں، سردار حسین بابک
مختلف سیاسی جماعتون پر مشتمل سیاسی اتحاد کے رہنما کا مزید کہنا ہے کہ محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، جس کے نتیجے میں علاقے کے صحت مراکز غیر فعال ہو چکے ہیں۔
اتحاد نے وزیر صحت سے اپیل کی کہ وہ بہتر اقدامات کریں تاکہ شمالی وزیرستان کے ہسپتالوں میں ضروری سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ علاقے کے ہسپتال ایم آئی آر، شوگر انجکشن، کارڈیالوجی اور ڈائلیسس جیسے ضروری سامان سے محروم ہیں۔
مزید برآں، اتحاد نے پاک افغان غلام خان بارڈر پر تجارت کے لیے تمام ضروری سہولتیں فراہم کرنے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ وہاں تین سکینرز انسٹال کیے جائیں تاکہ تاجر برادری کی مشکلات کم ہو سکیں۔
آخر میں، آل سیاسی اتحاد نے حکومت وقت سے علاقے میں امن قائم کرنے کے لیے سنجیدہ اور موثر اقدامات اٹھانے کی اپیل کی۔