جلد تمام یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز تعینات ہوجائیں گے، وزیر تعلیم

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کی صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری کا عمل آخری مراحل میں ہے اور تمام یونیورسٹیز میں ایک ماہ کے اندر مستقل وائس چانسلرز تعینات کردیئے جائیں گے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مینا خان آفریدی کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں کے مالی بحران پر قابو پانے کے لیے جامع اقتصادی منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے جس کے بعد آئندہ مالی سال تک یونیورسٹیوں کے مالی مسائل ختم ہو جائیں گے۔

کابینہ میں ردوبدل کے سوال پر مینا خان آفریدی کا کہنا تھا کہ اس کا فیصلہ بانی چیئرمین کریں گے جو جس کو چاہیں کوئی بھی ذمہ داری دے سکتے ہیں۔

صوبائی وزیر نے وزیر صحت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی رائے میں وزیر صحت اچھا کام کر ررہے ہیں اور صحت کے شعبے میں مثبت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کی سرکاری جامعات میں ریگولر وائس چانسلرز کی کمی کی وجہ سے طلبہ کو متعدد مسائل کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تعلیمی اداروں کو خود کفیل بنانے کا عزم

محکمہ ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے میں سرکاری شعبے کی کل 34 یونیورسٹیاں ہیں۔ تاہم حکومت کی جانب سے تعلیم کے فروغ میں عدم دلچسپی کی وجہ سے طلبہ اور ماہرین تعلیم مایوس ہیں۔

پشاور یونیورسٹی کے ایک طالب علم تقویم الحق نے پختون ڈیجیٹل کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف تبدیلی اور امید کے نعروں پر ووٹ حاصل کرکے گزشتہ بارہ سال سے خیبر پختونخوا میں حکومت کر رہی ہے۔ اس کے باوجود نوجوان طبقہ ان کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے مایوس دکھائی دیتا تھا۔

پشاور یونیورسٹی کے ایم فل کے طالب علم نے کہا، “خیبر پختونخوا کی سرکاری شعبے کی یونیورسٹیاں گزشتہ ایک دہائی سے مالی بحران کا سامنا کر رہی ہیں اور انہوں نے اساتذہ، کلاس فور کی تنخواہوں کی ادائیگی اور طلباء کو فیس میں رعایت دینے کے لئے بجٹ نہیں دیا ہے۔

Scroll to Top