آئندہ بجٹ میں ہر یونیورسٹی کے لئے الگ بجٹ مختص کیا جائے گا، مینا خان آفریدی

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کے لئے الگ بجٹ مختص کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نے پختون دیجیٹل کے پوڈ کاسٹ میں کاشف الدین سید سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اب تک یونیورسٹیز کو ساڑھے چار ارب روپے سے ذیادہ فنڈ دے چکے ہیں جبکہ جون سے قبل دو ارب روپے مزید فراہم کئے جائیں گے۔ لیکن میں یہ سمجھاتا ہوں کہ بجٹ یا فنڈ کی فراہمی اس مسلے کا مستقل حل نہیں ہے۔

یونیورسٹیوں کو مالی طور پر مستحکم بنانے کے لئے پالیسی بنائی گئی ہے۔ آئندہ بجٹ میں صوبے کی ہر یونیورسٹی کے لئے الگ سے بجٹ مختص کیا جائے گا، مجھے امید ہے کہ جلد ہی یونیورسٹیوں کے حوالے سے مالی مسائل پر قابو پا لیا جائے گا۔  

انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں بیرون ملک سے طلبا خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گومل یونیورسٹی میں چار سو چینی طلبا کے داخلے کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ وزارت خارجہ سے این او سی ملنے کے بعد یہ طلبا گومل یونیورسٹی کے ایم بی اے ڈیپارٹمنٹ میں باقاعدہ تعلیمی سلسلہ شروع کر سکیں گے۔

بی ایس پروگرامز کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس پالیسی سے یونیورسٹی کے تدریسی عمل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ یونیورسٹی اور کالجز میں بی ایس پروگرام ساتھ ساتھ چلیں گے اس سے تعلیم کے معیار میں بہتری آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کے منی مائیکرو پاور پلانٹ پراجیکٹس میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف

پارٹی اختلافات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ اختلاف رائے ہر سیاسی جماعت میں ہوتا ہے اور یہ تحریک انصاف میں بھی ہے لیکن یہ اختلاف رائے ہمارے مقصد کے حصول میں حائل نہیں ہوسکتا۔ پارٹی رہنما تمام اختلاف کو بالائے طاق رکھ کر عمران خان کے حکم اور نظریئے کے مطابق اپنی جدوجہد کررہے ہیں۔

شیر افضل مروت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی میں ڈسپلن کا ایک نظام موجود ہوتا ہے اور تمام رہنما اور کارکنان اس ڈسپلن کے پابند ہوتے ہیں۔ عمران خان کو کہیں ایسا لگا ہو کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ہوئی ہے تبھی تو انہوں نے یہ فیصلہ لیا ہوگا۔

Scroll to Top