کامران علی شاہ
پشاور ۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور انصاف لائرز فورم (آئی ایل ایف) کے سابق سیکرٹری جنرل مغظم بٹ نے اپنی ہی پارٹی عہدیداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ عناصر نے ذاتی مفادات کی خاطر خیبر پختونخوا کی حکومت کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
انہوں نے قاضی انور ایڈوکیٹ پر الزام عائد کیا کہ وہ ایڈوکیٹ جنرل آفس کو استعمال کرتے ہوئے وکلاء سے بھتہ وصول کر رہے ہیں۔
پشاور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مغظم بٹ نے کہا کہ ریاست، حکومت، عدالت اور عوام کا باہمی تعاون ملکی دفاع کی ضمانت ہے۔ خیبر پختونخوا ایک حساس صوبہ ہے جو سخت ترین سیکیورٹی خدشات سے دوچار ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کے پی ہاؤس کو یرغمال بنایا جا چکا ہے جو ناقابلِ برداشت ہے۔ ان کے مطابق، ان تمام مسائل کو کنٹرول کرنا ایڈوکیٹ جنرل آفس کی ذمہ داری ہے، لیکن کمزور ایڈوکیٹ جنرل آفس اس حوالے سے کچھ نہیں کر پا رہا۔
مغظم بٹ نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ نے قاضی انور جیسے شخص پر بھروسہ کر کے اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے کیونکہ قاضی انور پی ٹی آئی حکومت کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، عدالت بارہا کہہ چکی ہے کہ ایڈوکیٹ جنرل آفس انتہائی کمزور ہے اور اسے سیاست کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایڈوکیٹ جنرل آفس میں پیسے لے کر افراد کو تعینات کیا جا رہا ہے اور وزیرِاعلیٰ نے قاضی انور کے کہنے پر بار کونسلز کو 50 کروڑ سے زائد کی رقم دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حق میں ہونے والے کنونشن میں وکلاء سے قرآن پر قسم لی گئی کہ وہ اس میں شرکت نہ کریں۔
مغظم بٹ کا کہنا تھا کہ مشال یوسفزئی کو پیراشوٹ کے ذریعے کابینہ میں شامل کیا گیا ہے، جو لوگوں کو کنفیوز کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قاضی انور اپنے ذاتی مفادات کے لیے عہدوں کی بندر بانٹ کر رہے ہیں اور اپنے قریبی افراد کو اہم عہدوں پر بٹھا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور مناظرے کا وقت اور تاریخ بتائیں ہم تیار ہیں، امیر مقام کا جوابی وار
انصاف لائرز فورم کے رہنما نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر مثبت بحث ہونی چاہیے، تاہم اس کے حوالے سے وکلاء کو تقسیم کرنے سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کرپشن کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کس قانون کے تحت قائم کی گئی؟
مغظم بٹ نے کہا کہ وہ کسی عہدے یا مراعات کے خواہشمند نہیں بلکہ آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انصاف لائرز فورم نے پی ٹی آئی سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا، جب کہ قاضی انور نے 50 کروڑ روپے وصول کیے ہیں۔
مغظم بٹ کے الزامات کے جواب میں قاضی انور نے پختون ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے مغظم بٹ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے اعلان کیا ہے۔ قاضی انور کا کہنا تھا کہ عمران خان کوئی بچے نہیں ہیں کہ کسی کی باتوں میں آجائیں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی بطور صدر آئی ایل ایف تعیناتی عمران خان کی ہدایت پر کی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مغظم بٹ یا کوئی بھی پارٹی رہنما یہ بتائیں کہ میرے کون سے رشتہ دار کو کوئی پارٹی عہدہ دیا گیا ہے۔