کامران علی شاہ
پشاور: خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل واصف سعید نے ضلع صوابی اور چارسدہ میں بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے صفائی کی ناقص صورتحال اور دیگر خلاف ورزیوں پر متعدد ہوٹلز اور کینٹین سیل کر دیے۔
فوڈ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق، ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے ڈپٹی کمشنر صوابی کے ہمراہ مین بازار صوابی، باچا خان میڈیکل کالج کی کینٹین اور انبار انٹرچینج کے قریب واقع بڑے ہوٹلوں پر اچانک چھاپے مارے۔ اس دوران غیر معیاری کھانے کی فراہمی، صفائی کی ناقص صورتحال اور ایکسپائرڈ لائسنس کے باعث تین بڑے ہوٹلز کو سیل کر دیا گیا، جبکہ مزید کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے نستہ انٹرچینج چارسدہ کے قریب ہوٹلوں کا بھی معائنہ کیا، جہاں فوڈ سیفٹی کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئیں۔ اسی طرح، غیر تربیت یافتہ ورکرز اور صفائی کے ناقص انتظامات پر باچا خان میڈیکل کالج کی کینٹین کو بھی سیل کر دیا گیا اور بہتری کے احکامات جاری کیے گئے۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے ہوٹلوں میں ناقص خوراک کی فراہمی اور فوڈ سیفٹی اصولوں کی خلاف ورزیوں پر مالکان اور ضلع صوابی فوڈ اتھارٹی کے عملے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ عملے کو معطل کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائیاں طلبہ اور عوامی شکایات پر کی گئیں، اور اس حوالے سے مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران خوراک کی نگرانی کے لیے خصوصی حکمت عملی طے کر لی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام کو محفوظ خوراک کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ناقص خوراک فروخت کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔
وزیر خوراک نے ہوٹل، ریسٹورنٹ اور کینٹین مالکان کو خبردار کیا کہ وہ فوڈ سیفٹی کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
