میئر پشاور کے اجلاس نہ بلانے پر ارکان گیٹ توڑ کر کونسل ہال میں داخل

پی ٹی آئی اور اے این پی میں پس پردہ اتحاد ہو چکا ہے، پشاور سٹی میئر

پشاور کے سٹی میئر زبیر علی نے سٹی میٹروپولیٹن کونسل ہال میں اپوزیشن جماعتوں کے بلدیاتی نمائندوں کے احتجاج اور کونسل کا اجلاس منعقد کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں پہلے ہی شک تھا کہ پی ٹی آئی اور اے این پی کے درمیان پس پردہ اتحاد ہو چکا ہے اور آج کے واقعے سے ان کا یہ خدشہ درست ثابت ہو گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، جے یو آئی، اقلیتی نمائندے، یوتھ اور خواتین سمیت کسی بھی رکن نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ غیر قانونی اقدام تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سٹی کونسل کا کوئی بھی اجلاس صرف میئر کی اجازت سے ہی منعقد ہو سکتا ہے، جبکہ آج ہونے والا اجلاس پی ٹی آئی اراکین کی ہٹ دھرمی اور غیر قانونی رویے کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہال میں ہنگامہ آرائی اور تالے توڑنے کا عمل پی ٹی آئی اور اے این پی کے اراکین کی جانب سے کیا گیا، جو کہ قابل مذمت ہے۔

زبیر علی نے مطالبہ کیا کہ چیف سیکرٹری، سیکرٹری بلدیات اور الیکشن کمیشن اس غیر قانونی اجلاس کا نوٹس لیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اجلاس کو زبردستی منعقد کرنے میں پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عرفان سلیم اور صوبائی وزیر مینا خان آفریدی کا ہاتھ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور اے این پی کے صوبائی صدور جنید اکبر خان اور ایمل ولی خان کو اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنا چاہیے کیونکہ کونسل اراکین کی یہ حرکت ان کی پارٹی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میئر پشاور کے اجلاس نہ بلانے پر ارکان گیٹ توڑ کر کونسل ہال میں داخل

انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر کل کو اپوزیشن اراکین وزیراعلیٰ کی اجازت کے بغیر صوبائی اسمبلی کے تالے توڑ کر اجلاس منعقد کریں تو کیا وہ قانونی ہوگا؟ ان کا کہنا تھا کہ اگر آج کی غیر قانونی حرکت پر نوٹس نہ لیا گیا تو صوبے میں سیاسی اور سماجی ماحول مزید خراب ہو سکتا ہے۔

میئر پشاور نے کہا کہ پی ٹی آئی کے عرفان سلیم اور مینا خان آفریدی نے صوبائی اسمبلی کے ساتھ ساتھ بلدیاتی نظام کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ، چیف سیکرٹری اور پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر خان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا سخت نوٹس لیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں۔

زبیر علی نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی نظام کو پہلے ہی کمزور کر دیا گیا ہے اور عوام کے ووٹ کی کوئی عزت نہیں کی جا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت اسی طرح بلدیاتی اداروں کو نظر انداز کرتی رہی تو یہ نظام محض ایک بے اختیار اور نمائشی ادارہ بن کر رہ جائے گا۔

Scroll to Top