کانجو کینٹ کے لئے کوئی اراضی مطلوب نہیں، ڈپٹی کمشنر سوات کی وضاحت

 ڈپٹی کمشنر سوات نے واضح کیا ہے کہ کانجو کینٹ کے لیے نہ تو کوئی نئی زمین طلب کی گئی ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی اراضی مطلوب ہے۔

انہوں نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سوات میں کینٹ کے قیام کی باضابطہ منظوری 8 ستمبر 2015 کو دی گئی، جس کا مقصد خطے میں دیرپا سیکیورٹی کو یقینی بنانا تھا۔ سوات کینٹ کا قیام گزٹ نوٹیفکیشن نمبر SRO 174(1)/2016 کے تحت 24 فروری 2016 کو عمل میں لایا گیا، اور اس کے لیے ضلعی انتظامیہ نے اسی سال زمین حاصل کر لی تھی۔

ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق 2016 کے بعد سے اب تک کسی اضافی زمین کے حصول کا نہ تو مطالبہ کیا گیا ہے اور نہ ہی سرکاری و دیگر اداروں نے کوئی نئی زمین حاصل کی ہے۔ کینٹونمنٹ بورڈ نے، سروے آف پاکستان کے تعاون سے، سوات اور ملاکنڈ میں پہلے سے موجود کینٹونمنٹ کی زمین کا ایک معمول کا سروے کیا تھا، تاہم بعض مقامی افراد نے انتظامیہ اور دیگر اداروں پر بے بنیاد الزامات عائد کیے کہ وہ کینٹونمنٹ کے قیام کے نام پر ان کی زمین ہتھیانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ اس معاملے پر مختلف اجلاس منعقد کیے گئے جن میں اسسٹنٹ کمشنر کبل، مقامی معززین، رہائشی افراد، جرگہ اور کمیونٹی کے عمائدین شریک ہوئے۔ ان اجلاسوں میں واضح طور پر بتایا گیا کہ کانجو کینٹ کے لیے کسی نئی زمین کی ضرورت نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی کارروائی ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوات میں ایک اور زلزلہ ، پاکستان میں پے درپے زلزلوں سے عوام میں خوف وہراس

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کینٹونمنٹ بورڈ ایک انتظامی ادارہ ہے جو کینٹ کے رہائشیوں کو معیاری تعلیم، صحت کی سہولیات، تجارتی مواقع اور دیگر شہری سہولیات فراہم کرتا ہے اور اس کا کسی بھی قسم کی نئی زمین کے حصول سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر کان نہ دھریں کیونکہ چند عناصر اپنے ذاتی مفادات کے لیے جھوٹا بیانیہ پھیلا کر علاقے کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ مثبت طرزِ عمل اختیار کریں اور علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

Scroll to Top