تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) مردان میں بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں جس میں عوامی پیسوں کے ضیاع کا انکشاف ہوا ہے
ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹی ایم اے مردان نے 631 سٹریٹ لائٹس کی خریداری اور تنصیب کے لیے من پسند ٹھیکہ دیا تھاتاہم 631سٹریٹ لائیٹس کے بجائےصرف 170 لائٹس نصب کی گئیں جو 170 سٹریٹ لائٹس نصب کی گئیں وہ بھی غیر معیاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق معاہدے میں ٹھیکےکی کل لاگت 50 ملین روپے تھی من پسند ٹھیکیدار کو 31 ملین روپےبطور ایڈوانس ادا کیے گئے جو معاہدے کے برخلاف تھا،ذرائع کے مطابق اس معاہدے میں بے ضبطگی سے ایک کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان ہوا
رپورٹ میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ ٹرانسفارمرز کی مرمت کے حوالے سے تحقیقات کیلئے آڈیٹر کو معاہدے تک مکمل رسائی نہیں دی گئی۔
مالی سال 2021-22 میں 171 واٹر کولرز خریدے گئے تھے، تاہم صرف 132 کولر نصب کیے گئے اس معاہدے کی کل رقم 10 ملین روپے (ایشین ڈیویلپمنٹ گرانٹ) تھی ٹھیکیدار کو 7.77 ملین روپے ادا کیے گئے، اس طرح قومی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔
معاشی تجزیہ کاروں اور قانونی ماہرین کے مطابق صوبائی حکومت کی یہ بے ضابطگیاں عوامی پیسوں کے بے دریغ استعمال کی واضح مثال ہے۔ ان بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ عوامی اعتماد کو بحال کیا جا سکے ۔من پسند ٹھیکوں کی مَد میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے ان حکومتی ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے