پشاور: عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں صوبائی حکومت کی جانب سے ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کے نام کی تبدیلی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر خان نے کہا کہ شہر میں بے شمار مسائل موجود ہیں، لیکن حکومت نے نام تبدیل کرنے کو ترجیح دی، جو کہ غیر ضروری اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ “یہ کرکٹ سٹیڈیم 37 سال سے ارباب نیاز کے نام سے جانا جاتا ہے، اور اس کی تبدیلی روایات کے خلاف ہے۔” انہوں نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو حقیقی مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
سابق گورنر حاجی غلام علی نے بھی اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “یہ سٹیڈیم ارباب نیاز کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا، اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
” انہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں ٹریفک کے شدید مسائل ہیں، جن پر کام کرنے کی ضرورت ہے، نہ کہ غیر ضروری فیصلے کر کے عوام کو تقسیم کیا جائے۔
سابق وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “یہ شرم کی بات ہے کہ وزیراعلیٰ خود ایک نیا سٹیڈیم نہیں بنا سکے اور دوسروں کے بنائے گئے سٹیڈیم پر اپنے بانی کا نام لگوانا چاہتے ہیں۔
” انہوں نے مزید کہا کہ “اگر کسی اور کی حکومت آئی تو وہ بھی آپ کے بانی کا نام ہٹا دے گی، کیا یہ اچھی روایت ہوگی؟”
یہ بھی پڑھیں: پشاور کے تاریخی ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کا نام تبدیل
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کے نام کی تبدیلی کا فیصلہ واپس نہ لیا تو وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔
تمام رہنماؤں نے متفقہ طور پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے اور صوبے کے اصل مسائل پر توجہ دے۔