پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے 9 مئی واقعات کے بعد درج کیے گئے سیاسی اور بے بنیاد مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس سلسلے میں پراسیکیوٹرز کو ٹاسک دے دیا گیا ہے اور مقدمات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد انعام یوسفزئی کے مطابق، صوبے میں سیاسی بنیادوں پر درج کی گئی تمام ایف آئی آرز واپس لی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر صوبے بھر میں غیر قانونی مقدمات کا جائزہ لیا جائے گا، اور جو کیسز میرٹ پر پورے نہیں اُترتے، انہیں فوری طور پر ختم کر دیا جائے گا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ صرف پی ٹی آئی کارکنان تک محدود نہیں بلکہ تمام بے گناہ افراد کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔
ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹرز کو ہوم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے واضح ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ تمام مقدمات کو میرٹ پر جانچیں اور ثبوت نہ ہونے کی صورت میں کیسز واپس لے لیں۔
مزید پڑھیں: آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
محمد انعام یوسفزئی نے مزید کہا کہ پراسیکیوٹرز آزادانہ طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اور ان پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ڈالا جا رہا۔
اس فیصلے سے عدالتوں پر بھی مقدمات کا بوجھ کم ہوگا اور بے گناہ افراد کو قانونی ریلیف ملے گا۔