پشاور: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ایک ہزار مشکوک خاندانوں کو نوٹسز جاری کر کے انہیں انکوائری کمیٹیوں کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
نادرا حکام کے مطابق اگر یہ خاندان انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے تو ان کے فیملی کارڈز اور دیگر متعلقہ دستاویزات بلاک کر دی جائیں گی۔ یہ اقدام نادرا کی جانب سے پاکستان کے قومی شناختی کارڈز کی غیر قانونی فراہمی اور استعمال کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
دوسری جانب، سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستانی قومی شناختی کارڈز غیر قانونی طور پر تیار کرنے والے افغان تاجروں کے خلاف کارروائی تیز کر دی گئی ہے۔
پشاور کے مختلف بازاروں اور رہائشی علاقوں میں افغان مہاجرین کی فہرستیں مکمل کر لی گئی ہیں، جنہوں نے جعلی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کیے ہیں یا اپنی فیملیز کے لیے کارڈز بنوائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں 20 ارب کے رمضان پیکیج 2025 کا افتتاح، 40 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے
ان میں سے بعض افراد نے جعلی پاکستانی پاسپورٹس بھی تیار کر رکھے ہیں۔
یہ اقدام نادرا اور متعلقہ حکام کی جانب سے افغان مہاجرین کی غیر قانونی سرگرمیوں اور پاکستانی شناختی دستاویزات کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔