بانی پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے مجھے کوئی ٹاسک نہیں دیا، بیرسٹر گوہر

منفی پروپیگنڈے کا الزام، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے 25 رہنماؤں کو دوبارہ طلب کر لیا

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کو سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے الزام میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئے۔

ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جے آئی ٹی کے سوالات کے جوابات دیتے رہے۔
جے آئی ٹی نے انہیں سوشل میڈیا سے متعلق تفصیلی سوالات کیے، جن کا جواب انہوں نے فراہم کیا۔

یہ دوسرا موقع تھا جب بیرسٹر گوہر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے قائم کردہ اس جے آئی ٹی نے آج پی ٹی آئی کے 15 دیگر رہنماؤں کو بھی طلب کر رکھا تھا۔ تحقیقات کا عمل انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کی سربراہی میں جاری ہے، جس میں پی ٹی آئی رہنماؤں سے ان الزامات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

جے آئی ٹی نے منفی پروپیگنڈے میں ملوث پی ٹی آئی کے 25 رہنماؤں کو دوبارہ طلب کر لیا

 جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہونے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 رہنماؤں اور سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، جے آئی ٹی نے 7 مارچ 2025 کو پی ٹی آئی کے 25 افراد کو تفتیش کے لیے بلایا تھا، جس میں بیرسٹر گوہر، رؤف حسن اور شاہ فرمان شامل تھے۔ تحقیقات کے دوران جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں سے پانچ گھنٹے تک سوالات کیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دورانِ تفتیش شاہ فرمان کا رویہ نامناسب تھا، جس پر جے آئی ٹی نے ان سے اضافی اور سخت سوالات کیے۔

جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور سوشل میڈیا ٹیم کے متعدد افراد کو 11 مارچ 2025 کو دوبارہ طلب کیا ہے، جن میں سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد رضا، عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، کنول شوزاب، اسد قیصر، اور دیگر شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ان افراد کے خلاف ریاست مخالف پروپیگنڈے کے تحت تحقیقات جاری ہیں۔ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی ہے اور انسپکٹر جنرل آف پولیس، اسلام آباد کی سربراہی میں کام کر رہی ہے۔

تمام طلب کیے گئے افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ تحقیقات میں شامل ہو کر اپنی پوزیشن واضح کریں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف مالی مشکلات کا شکار، ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کٹوتی

Scroll to Top