9 مئی ، 351 مقدمات میں 255ختم،ثبوت نہیں باقی کیس بھی جلد ختم ہوجائینگے ، ایڈووکیٹ جنرل

9 مئی ، 351 مقدمات میں 255ختم،ثبوت نہیں باقی کیس بھی جلد ختم ہوجائینگے ، ایڈووکیٹ جنرل

کارکنوں نے کچھ غلط نہیں کیا ،عدالت ثبوت کو دیکھتی ہے، اگر ان مقدمات کی تحقیقات بھی کی جائیں آخر میں ختم ہوجائینگے۔خیبر پختونخوا ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل

9 مئی کے مقدمات میں ملوث افراد کے کیسز کو خیبر پختونخوا حکومت نے واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ ان مقدمات کی نوعیت کیا ہے، ان کی تعداد کتنی ہے اور یہ مقدمات کیوں واپس لیے جا رہے ہیں؟

اس حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل کی پختون ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ351 مقدمات 9مئی پر بنی ہوئی ہےاور پھر اس میں زیادہ تر سیاسی مقدمات ہے جس میں نہ کوئی شہادت ہے وہ صرف سیاسی انتقام پر بنی ہوئی تھی تو قانون کے مطابق جس کی کوئی حیثیت نہیں تھی جو متعلقہ اداے انسداد دہشتگردی کے جو کیسز ہے ہشہادتیں کم تھیں اس میں 33 انسداد دہشتگردی کیسز میں 18ختم ہوگئے صرف 14 مقدمات باقی ہے ۔

اس میں بھی پراسیس شروع ہے وہ عدالت کے سامنے ہے ۔33 مقدمات تھے اس میں 18 ختم ہوگئے 14 مقدمات عدالت کے سامنے ہے اس میں بھی درخواست دی ہے ۔جو سیاسی نوعیت کے ہے اور اس میں ایک تحقیقات جاری ہے ان کا کیس جاری ہے اور وہ بھی بہت جلد ختم ہوجائینگے۔

کارکنوں نے کچھ غلط نہیں کیا ۔جب ایک ایف آئی آر غلط بن جائے تو اس کے پھر پائوں نہیں ہوتے اگر وہ عدالت بھی چلے جائے اگر وہ تحقیقات کیلئےبھی جائے ۔اور پھر آخر میں وہ ختم ہوجاتا ہے اب سارے جو مقدمات تھے کیونکہ عدالت ثبوت کو دیکھتی ہے ۔شہادت کو دیکھتے ہیں اگر شہادت ہے تو مقدمات چلتے ہیں اگر نہیں ہوتے 255مقدمات ختم کرنے کا مطلب یہی ہے ۔ کہ

بالکل ثبوت نہیں تھے اور باقی 92 مقدمات زیر التوا مقدمات ہے اس میں بھی درخواست دی گئی ہے تو جلد وہ بھی ختم ہوجائے گی کیونکہ جتنے بھی مقدمات ہے اس میں ثبوت نہیں ہے ۔

Scroll to Top