طورخم بارڈر پر اس وقت پانچ ہزار کے قریب ٹرک کھڑے ہیں، جس کی وجہ سے نہ صرف پاک افغان تجارت متاثر ہو رہی ہے بلکہ اس کے ساتھ ہی مختلف کاروباروں پر بھی سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ریٹائرڈ انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا، اختر علی شاہ، نے پختون ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کی صورت حال انتہائی پریشان کن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹرک ڈرائیورز ہی ہیں جو ہوٹلوں اور پٹرول پمپوں کے کاروبار کو چلانے میں مدد فراہم کرتے ہیں،
اور اگر ٹرکوں کی یہ لمبی قطاریں یوں ہی چلتی رہیں تو ان کاروباروں کو بھی شدید نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اختر علی شاہ نے مزید کہا کہ اس وقت پاک افغان تجارت کی مالیت پانچ ارب ڈالر سے کم ہو کر دو ارب ڈالر سے بھی نیچے آ چکی ہے
یہ بھی پڑھیں طورخم بارڈرپر کشیدگی، 41رکنی افغان جرگےکی پاکستان آمد متوقع
جو اس بات کا غماز ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس نقصان کو روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کی ضرورت ہے،
تاکہ نہ صرف تجارت میں بہتری آئے بلکہ مقامی کاروباروں کو بھی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔