سابق وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پانی کی تقسیم ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔
انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ صرف 6 نہروں کے پراجیکٹ کا نہیں ہے، بلکہ یہ زندگی اور موت کا سوال ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ سندھ میں تمام سیاسی پارٹیاں یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ ہمارے پانی پر کوئی تجاوز نہیں کر سکتا، اور اس معاملے میں کم از کم ڈسکشن ضروری تھی۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ اگر اس مسئلے پر وضاحتیں فراہم نہیں کی جاتیں تو خدشات بڑھتے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت نے پانی کے مسئلے کو اس سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا، جو کہ درست ہے۔
یہ بھی پڑھیں توانائی اور پانی کے شعبوں میں خیبر پختونخوا کی جانب سے بڑے اقدامات کا آغاز
انہوں نے جمہوری سسٹم میں ہر مسئلے کا حل موجود ہونے کی بات کی، مگر کہا کہ یہ معاملہ یہاں تک نہ پہنچنا چاہیے تھا۔
شیری رحمان نے بتایا کہ اس وقت تربیلا اور منگلا ڈیمز کی سطح انتہائی کم ہو چکی ہے اور ان ڈیمز میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول پر آ چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے خندہ پیشانی سے اس مسئلے کو سنا اور یقین دہانی کرائی کہ مسئلہ آپس میں بیٹھ کر حل کیا جائے گا۔