مانسہرہ میں محکمہ اینٹی کرپشن کی بڑی کارروائی کے دوران محکمہ جنگلات میں بدعنوانی میں ملوث اعلیٰ افسران اور اہلکاروں کو گرفتار کر کے مقامی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے تمام گرفتار افراد کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالے کر دیا، جنہیں کل دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق، عوامی شکایات پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ہزارہ ڈویژن خان افسر خان، سرکل آفیسر عابد حسین اور اینٹی کرپشن کے دیگر افسران نے سرن فارسٹ ڈویژن مانسہرہ کے دفتر پر کامیاب چھاپہ مارا۔
اس دوران ڈویژنل فاریسٹ آفیسر (ڈی ایف او) سرن فارسٹ ڈویژن جواد ممتاز، سابق ڈی ایف او مدثر حسن، ایس ڈی ایف او اپر سرن مامون خان، محمد عالم، فارسٹر منڈہ گچھہ نیاز علی شاہ اور فارسٹ گارڈز جچھہ منڈہ گچھہ ذیشان، وقار بخت اور رحمت علی کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے جچھہ منڈہ گچھہ اور جبوڑی کے سرکاری جنگلات میں قیمتی درختوں کی بے دریغ کٹائی کی، جس سے حکومت پاکستان کو کروڑوں روپے مالیت کا ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔
محکمہ اینٹی کرپشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہزارہ ریجن خان افسر خان اور سرکل آفیسر عابد حسین نے ان ملزمان کے خلاف مقدمات درج کیے اور تمام گرفتار شدہ افسران و اہلکاروں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مانسہرہ میں جنگلات کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث افسران گرفتار
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد ان تمام افراد کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن حکام کے حوالے کر دیا، جبکہ مزید قانونی کارروائی کے لیے انہیں آج دوبارہ مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اینٹی کرپشن کی اس کامیاب کارروائی پر عوامی اور سماجی حلقوں نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ہزارہ ریجن خان افسر خان، سرکل آفیسر مانسہرہ عابد حسین اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ حکام کے مطابق اس معاملے میں مزید گرفتاریاں اور اہم انکشافات متوقع ہیں، جس کے باعث دیگر بدعنوان عناصر میں شدید بےچینی پائی جا رہی ہے۔