الیکشن کی رات بیان حلفی نہ دینے پر مجھے ہرایا گیا، شوکت یوسف زئی نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ گزشتہ انتخابا ت میں دھاندلی کے  تمام حربوں کے باوجود میں 900 ووٹ سے جیت رہا تھا۔

اس وقت کے ڈپٹی کمشنر صبح ساڑھے 5 بجے تک مجھے قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ بیان حلفی جمع کرا تو آپ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیتے ہیں۔ لیکن میں نے واضح کر دیا کہ میں پارٹی کے خلاف نہیں جاسکتا ، میں عمران خان کو دھوکہ نہیں دے سکتا۔ ڈپٹی کمشنر نے مجھے کہا کہ آپ اسمبلی جانے سے رہ جائیں گے تو میں نے کہا کہ میں مر نہیں جاوں گا اگر اسمبلی نہ پہنچ سکا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممکن ہے پاکستان تحریک انصاف میں بھی ایسے اراکین اسمبلی موجود ہوں جنھوں نے بیان حلفی جمع کرائے ہوں گے لیکن بیان حلفی جمع کرا کر اسمبلی پہنچنے والوں میں بڑی تعداد دوسری جماعتوں اور آزاد اراکین کی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کے بعد حالات ایسے تھے کہ پارٹی کے رہنما روپوش ہوگئے تھے اور صرف وکلا ہی باہر آسکتے تھے۔ ان حالات میں جن لوگوں نے قربانیاں دی ہیں ان کو سراہنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی رہنما ایسے ہیں جنھوں نے مجبوری میں پارٹی کو چھوڑا ہے اور وہ آج بھی پارٹی کے خلاف کوئی بات نہیں کرتے ان رہنماوں کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ عمران خان کریں گے۔

Scroll to Top