پی ٹی آئی کو اپنے قیدی لیڈر کی بجائے کے پی کے عوام کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے: عظمی بخاری

وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ملک میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کے مسائل حل کرنے کے بجائے فرد کو بچانے پر توجہ دے رہی ہے۔

عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا (کے پی) کی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ افغانستان میں وفود بھیج کر اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برت رہی ہے، جبکہ دہشت گردی اس خطے میں شدت اختیار کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جیسے سنگین مسائل کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد ضروری ہے، مگر پی ٹی آئی کے بعض دھڑوں نے فوج پر حملوں کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا، جس کی وجہ سے قومی اتحاد میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں عظمیٰ بخاری کو کے پی حکومت پر تنقید کےلئے کابینہ میں شامل کیا گیا ہے، ظاہر شاہ طورو

وزیر اطلاعات نے نیشنل ایکشن پلان (NAP) کی تجدید کی ضرورت پر بھی زور دیا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی دہشت گردی کے خلاف کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں حالیہ بم دھماکے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام شہریوں کی حفاظت کے لیے دعا کی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ملک سب کا ہے اور پی ٹی آئی کو اپنے قیدی لیڈر کی بجائے کے پی کے عوام کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امن و امان برقرار رکھنا صوبائی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے اور وہ اس سے بری الذمہ نہیں ہو سکتیں۔

عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کے رویے پر بھی تنقید کی، خاص طور پر قومی اسمبلی میں بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی مذمت کرنے میں ناکامی پر۔ انہوں نے حکومت کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کے امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

Scroll to Top