جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جنوبی وزیرستان میں مسجد میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں مسجد کی حرمت کو پامال کرنا افسوسناک اور قابل مذمت عمل ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے واقعات نہ صرف اسلامی تعلیمات کے مخالف ہیں بلکہ مسلمانوں کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایک عبادت گاہ میں امن کے قیام کی جگہ دھماکے ہوئے، جس سے نہ صرف قیمتی جانوں کا نقصان ہوا بلکہ عوام میں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہوئی۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ خیبر پختونخوا (کے پی) اور بلوچستان میں بدامنی کی صورتحال پر حکومت کو قوم کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ان اہم مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، حالانکہ ملک کے دو اہم صوبوں میں امن و امان کی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائے اور قوم کو اس بارے میں معلومات فراہم کرے تاکہ عوام کو تحفظ کا احساس ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں جنوبی وزیرستان کی مسجد میں دھماکا، متعدد افراد زخمی
سربراہ جے یو آئی نے جنوبی وزیرستان دھماکے میں زخمی ہونے والے مولانا عبداللہ ندیم اور دیگر افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ اظہارِ افسوس کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر ایک بار پھر زور دیا کہ حکومت ملک میں امن قائم رکھنے کے لیے فوری طور پر ٹھوس حکمت عملی اپنائے اور تمام جماعتوں کو اس ضمن میں اعتماد میں لے۔