مولانا فضل الرحمان نے صدر،وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو نااہل قرار دےدیا

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صدر ملکت ، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو نااہل قرار دے دیا، کہا وزیر اعظم،صدر،وزیر داخلہ اہل نہیں، موجودہ حکمران الیکشن جیت کر نہیں آئے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عوام پارلیمنٹ سے ناراض ہیں،ایسے ملک نہیں چل سکتا، حکومتی پالیسیوں اور ملکی صورتحال پر تحریک کےلئے جے یو آئی کی مجلس عمومی کا اجلاس بلا لیا ہے، عید کے بعد مجلس عمومی میں تحریک چلانے کا فیصلہ کرینگے۔

انہوں نے کہا اپوزیشن میں ہوکر ملک کا سوچ رہے ہیں،حکومت کیوں نہیں سوچ رہی، وزیر اعظم افطار کےلئے دعوت دے رہے ہیں ملکی مسائل کےلئے بات کیوں نہیں کرسکتے،

مولانا فضل الرحمان نے کہا ، دو صوبوں کو اپنے حال پر چھوڑ دیا گیا، اگر نواز شریف سمجھتے ہیں ایک صوبہ میں حکومت سے کام چل گیا تو ملک کہاں گیا،

انہوں نے مزید کہا پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے باہر قیادت میں یکسوئی نہیں، حکومت مخالف تحریک میں پی ٹی آئی سے اتحاد پر پالیسی ساز اجلاس میں فیصلہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا جعفر ایکسپریس واقعہ پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان

مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹرمپ کو بکرا پیش کرنے کےلئے انتظار میں تھی، بکرا پیش کرتے وقت ملک خودمختاری نہیں دیکھی گئی، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کی جاسکتی تھی مگر خاموشی رہی، کل کو اپنے ناجائز اقتدار کو بچانے کےلئے ہم میں سے کسی کو بکرا بنا کرپیش کیا جاسکتا ہے۔

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے بھجوائے گیا تھریٹ الرٹ مضحکہ خیز تھا تھریٹ الرٹ میں کہا گیا کہ آپ سیاست حکومت اور مذہبی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں،  فتنہ الخوارج کا ہماری سیاست حکومت اور مذہب سے کیا تعلق ہے؟ جے یو آئی رہنماوں پر حملے کرکے ہمیں ڈرایا جارہا ہے،ہم نہیں ڈریں گے۔

 مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ایران اور بھارت کےساتھ بات چیت ہوسکتی ہے تو یہ رویہ افغانستان کےلئے کیوں نہیں؟ بلوچستان کے معاملے پر یک طرفہ بیانیہ نہ دیکھیں،

مولانا فضل الرحمن نے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کے استعفے کامطالبہ کردیا کہا مدت مکمل ہونے کے بعد بھی چیف الیکشن کمشنر و ممبران نوکری کررہے ہیں، لوگ ہیں مدت مکمل ہونے پر ان کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔

Scroll to Top