عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے صوبے میں جن لوگوں کو مسلط کیا گیا ہے وہ دہشت گردوں کی سہولت کار اور حمایتی ہیں، انکے لیڈر نے 102 ہائی پروفائل دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کیا، 10 ہزار جنگجوؤں کی دوبارہ آبادکاری کی بات ریکارڈ پر ہے۔
ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ہم گزشتہ 5 سال سے چیخ رہے ہیں کہ دہشت گرد منظم ہوچکے ہیں، یہاں تک دہشت گردوں کو دوبارہ آباد کرنیوالوں کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں رٹ بھی دائر کردی لیکن کسی نے ہماری بات نہیں سنی۔
ایمل ولی خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کل تک پولیس، فورسز اور عوام کو نشانہ بنایا جارہا تھا لیکن اب یہ آگ مساجد تک پہنچ چکی ہے، دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں، یہ انسانیت کے دشمن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مفتی منیر شاکر کی نماز جنازہ اور تدفین آج ہو گی
صوبائی صدر اے این پی ایمل ولی خان نے مزید کہا ہے کہ مفتی منیر شاکر، مولانا عبداللہ ندیم اور مولانا حامد الحق حقانی مساجد کے اندر نشانہ بنے،صرف ایک دن میں چھ مختلف مقامات پر حملے ہوئے، کوئی ہے جو اس ذمہ داری کو قبول کریں، وفاقی حکومت ہو یا صوبائی حکومت، دونوں کی ترجیح صرف کرسی ہے۔
ایمل ولی خان نے کہا اب بھی وقت ہے، اچھے برے کے فرق کے بغیر اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف فوری کارروائی کریں، ہم یہ جنگیں مزید برداشت نہیں کرسکتے۔