وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈ اپور نے کہا ہے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہو چکی ہے، پی ٹی آئی کے گزشتہ دور حکومت میں خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال بہتر تھی۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جب مذاکرات کی بات کی تو میرا مذاق اڑایا گیا پوری دنیا میں مسائل مذاکرات سے ہی حل کیے جاتے ہیں، خیبرپختونخوا کی پولیس دہشتگردوں سے نبردآزما ہے جبکہ بلوچستان میں صورتحال ایسی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے حالات 2009 اور 2010 کی طرح ہیں، جب خیبرپختونخوا دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار تھا۔ اس وقت بھی وفاق میں وہی لوگ حکومت میں تھے جو آج بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیلنجز کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت نے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں، علی امین گنڈا پور
این ایف سی ایوارڈ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کا رقبہ اور آبادی بڑھ چکی ہے، اسے ریوائز کیا جائے اگر ایسا ہوا تو صوبے کو 250 ارب روپے اضافی ملیں گے جس سے پولیس کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے واضح کیا کہ صوبہ مالی بحران اور سیکیورٹی چیلنجز سے نبرد آزما ہے اگر وفاقی حکومت نے تعاون نہ کیا تو صوبے کے حقوق کے لیے احتجاج کیا جائے گا۔